مالٹا کی مہاجر دشمنی پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تنقید

198
بحیرہ روم: یورپی ممالک کی جانب سے داخلے کی اجازت نہ ملنے پر سمند میں بھٹکنے والے تارکین وطن کو امدادی کارکن بچا رہے ہیں

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے مالٹا کی حکومت کی جانب سے بحیرئہ روم میں تارکین وطن کے ساتھ غیر انسانی سلوک پر سخت تنقید کی ہے۔ عالمی تنظیم نے مالٹا سے 27 تارکین وطن کو کارگو جہاز سے اترنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، جنہیں کوسٹ گارڈ ز نے جہاز پر بند کررکھاہے۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل نے شمالی افریقا سے بحیرئہ روم میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کو غیر قانونی ہتھکنڈے قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی۔ ایمنسٹی کی رپورٹ میں بتایا گیاکہ مالٹا کی مہاجرین دشمن پالیسی بہت سی اموات کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی طرف سے مالٹا اور یورپی یونین سے کیے گئے مطالبے کے بعد شائع ہوئی ہے، جس میں عالمی ادارے نے یورپی اتحاد اور مالٹا حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ مہاجرین کے ساتھ ناروا سلوک بند کیا جائے۔ انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق مالٹا حکومت نے مہاجرین کو غیر قانونی طور پر لیبیا کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی اور خستہ حال پناہ گزینوں کو بچانے کے بجائے ان کی کشتیوں کا رُخ پھیردیا۔ مالٹا کے پانیوں میں انتہائی ناقص کشتیوں پر سوار سیکڑوں مہاجرین کو غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مالٹا اور اٹلی نے اپریل سے اپنی بندر گاہوں کو تارکین وطن کے لیے بند کررکھا ہے۔ ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق چھوٹے ممالک کے لیے تارکین وطن کی یہ تعداد بہت بڑی ہے، تاہم اس حقیقت کے باوجود مالٹا اپنی ذمے داری سے سبکدوش نہیں ہو سکتا۔ مالٹا پہنچنے والے مہاجرین کو منظم طریقے سے تشدد کا نشانہ بنانا اور خانہ جنگی کے شکار ملک لیبیا کی جانب دھکیلنا قابل مذمت ہے۔