ترکی کے ساتھ جنگ یونان کو بہت مہنگی پڑے گی، یونانی میڈیا

987

مشرقی بحیرہ روم کے تنازعے میں ترکی کے ساتھ جنگ میں یونان کو شکست ہو جائے گی۔

یونانی میڈیا نے اپنی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ترک صدر رجب طیب ایردگان کی مذاکرات کی پیشکش کو قبول کرلےورنہ یونان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یونان کے سب سے زیادہ شائع ہونے والی روزنامہ اخبار جیارجیوز پاپا کرستوس نے لکھا ہے کہ یورپ یونان کو بیمار کر کے رہے گا، فرانس خطے میں اپنے مفادات کے لئے یونان کو استعمال کر رہا ہے۔

بعض میڈیا کے اداروں کاکہنا ہے کہ ہر بات میں یونان کا یورپین یونین جانا مسئلے کا حل نہیں ہے، یونان کو یہ بات از خود سمجھنی ہو گی کہ آیا بحیرہ مشرقی روم کے معاملے میں وہ خود کس حد تک حق پر ہے اور ترکی کیا کچھ غلط کر رہا ہے۔

یونانی میڈیا کے مطابق یورپین یونین ایک ریفری کا کردار ادا کر رہا ہے، ترکی اور یونان کے درمیان جنگ کے لئے وہ صرف گنتی گن رہا ہے، آخر میں ریفری ایک سائیڈ پر ہو کر صرف جنگ کے نتائج کو دیکھے گا، یونان اس جنگ سے کچھ حاصل کرنے کے بجائے بہت کچھ داؤ پر لگا دے گا۔

ترکی کے ساتھ جنگ کی صورت میں یونان اپنا میجسٹی مائس جزیرہ کھو دے گا،یونانی میڈیا نے اپنی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرے۔

یونانی میڈیا کے مطابق یونان مذاکرات میں بھی سیاسی طور پر شکست کھائے گا۔

یونان کے ایک اور روزنامہ اخبار کیتھی میرینی نے لکھا ہے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے ترک صدر طیب ایردوان کے ساتھ اختلافات ہیں،اسی وجہ سے فرانس یونان کو جنگ کے لئے ابھار رہا ہے لیکن یونان کو یہ بات سمجھنی ہو گی کہ پیرس کے اپنے مفادات ہیں اور فرانس کی مدد محض ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے۔

حال ہی میں یونان کی کمیونسٹ پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ لیانا کینلی نے کہا تھا کہ صرف فرانس پر انحصار یونان کو سخت مشکلات میں ڈال دے گا۔

 انہوں نے ترکی کو خطے کی سپر پاور قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیرس کے مشرقی بحیرہ روم میں اپنے مفادات ہیں جس کے لئے وہ یونان کو استعمال کر رہا ہے۔