پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹرز کیلیے خزانے منہ کھول دیے

513

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 21-2020 میں گزشتہ سال ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کی نسبت انعامی رقم 83 فیصد سے زیادہ بڑھا دی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے  مطابق  رواں سال کے ڈومیسٹک سیزن میں کرکٹرز اب رواں سال  زیادہ سے زیادہ 32 لاکھ روپے سے زائد کی رقم کماسکیں گے جوکہ سیزن 20-2019 کی  نسبت 83  فیصد زیادہ ہے، رواں سال  سب سے کم درجہ کٹیگری میں شامل کھلاڑی ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں مجموعی طور پر 18 لاکھ روپے کی رقم کمائے گا جوکہ گزشتہ سال سب سے زیادہ کمائی کرنے والے  کھلاڑی کی آمدن سےبھی 7 فیصد زیادہ ہے۔

اے پلس کيٹيگری کے 10 کھلاڑی 1 سال تک ڈیڑھ لاکھ روپے رقم ماہوار معاوضہ وصول کریں گے، اسی کٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کومحدود طرز کی کرکٹ یعنی قومی ٹی 20 کپ اور پاکستان کپ میں میچ فیس کی مد میں 40ہزارروپے جبکہ قائداعظم ٹرافی میں فی کھلاڑی 60ہزار روپے کی میچ فیس وصول کرے گا، یوں اس طرح اے پلس کيٹيگری کا کھلاڑی پورے سیزن میں مجموعی طور پر 32 لاکھ روپے کی رقم حاصل کرے گا، ٹیم اگر فائنل میں پہنچتی ہے تو وہ اضافی ميچ فيس اور انعامی رقم کے ذریعے اپنی آمدن میں مزید اضافہ حاصل کرسکےگا۔

ڈومیسٹک کرکٹ کی ڈی کٹیگری میں شامل کسی بھی کھلاڑی کی ماہانہ آمدن 40 ہزار روپے مقرر ہے تاہم میچ فیس کی مد میں انہیں بھی اے کٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کے برابررقم دی جائے گی۔ڈی کیٹیگری میں شامل اگر کوئی کھلاڑی  فرسٹ الیون کے تمام 32 میچز کھیلتا ہے تو وہ اس سیزن میں 18 لاکھ روپے وصول کرے گا۔ اسی طرح اگر اس کٹیگری میں شامل کھلاڑی کسی بھی ایونٹ کے فائنل میں رسائی حاصل کرلیتا ہے تو اضافی میچ فیس اور انعامی رقم کی مد میں اس کی آمدن میں بھی مزید اضافہ ہوجائےگا۔

ڈی کٹیگری میں شامل کھلاڑی کی یہ آمدن ڈومیسٹک سیزن 20-2019 میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والے کھلاڑی کی آمدن سے بھی 7 فيصد زيادہ ہے۔ گزشتہ سال فرسٹ الیون میں شامل تمام کھلاڑیوں کو ماہانہ 50 ہزار روپے کی رقم دی گئی تھی۔ ان کھلاڑیوں کو محدود طرز کی کرکٹ کھیلنے پر میچ فیس کی مد میں 40 ہزار روپےاورطویل طرز کی کرکٹ کھیلنے پر میچ فیس کی مد میں 75 ہزار روپے دئیے گئے تھے۔

ڈائريکٹر ہائی پرفامنس نديم خان نے کہا کہ ڈوميسٹک شیڈول  21-2020 کو حتمی شکل ديتے وقت ہم نے نہ صرف وائٹ بال کہ تينوں عالمی مقابلوں کو مد نظر رکھا بلکہ اس بات کا بھی خيال رکھا کہ اپنے معاہدوں کو بہتر بنايا جائے جس سے کھلاڑيوں کو معاشی فائدہ بھی حاصل ہو سکے اور وہ اپنی فٹنس اور فارم کے معيار کو بہتر بنا کر فرنچائز کرکٹ اور قومی ٹيم کے لیے مضبوط امیدوار بنیں۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی کو علم ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کا شمار دنيا ميں زيادہ معاوضہ کمانے والے کرکٹرز میں نہیں ہوتا لیکن ہماری کوشش ہے کہ آہستہ آہستہ ان کے معاہدوں ميں بہتری لائی جائے تاکہ وہ اپنی قابلیت کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ آمدن حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنےبہتر مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کر سکيں۔

انہوں نے کہا مجھے يقين ہے کہ ڈوميسٹک کرکٹرز کا اس اضافے سے ہمت اور حوصلہ بڑھے گا اور وہ نہ صرف گزشتہ سال کے مقابے ميں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ  کريں گے بلکہ  ان میں مزید بہتر کنٹریکٹ کے حصول کا جذبہ بھی بڑھے گا۔