پنجاب میں پانچویں مرتبہ آئی جی پولیس کو تبدیل کردیا گیا

421

لاہور: تحریک انصاف پاکستان (پی ٹی آئی) کی حکومت نے ایک مرتبہ پھر آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر شعیب دستگیر کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

نجی نیوز ٹی وی کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر شعیب دستگیر کو تبدیل کر دیا گیا ہے جب کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ اپنے عہدے پر کام کرتے رہیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں افسران کے مابین اختلافات سامنے آئے تھے جس کے وجہ سے شعیب دستگیر کو عہدے سے ہٹایا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آئی جی پنجاب کے رویے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ وزیراعظم نے نئے آئی جی پنجاب کے لیے نام طلب کرلیے ہیں۔

نیوز ٹی وی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آئی جی پنجاب کی تبدیلی کی منظوری دی۔

واضح رہے کہ دو سال میں پنجاب کے پانچ آئی جی تبدیل ہوچکے ہیں۔ اب تک کلیم امام، محمد طاہر، امجد سلیمی، عارف نواز اور شعیب دستگیر کو تبدیل کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر شعیب دستگیر نے نجی نیوز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کے خلاف کارکردگی اور نظم و ضبط کے قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہیے تھی، سی سی پی او عمر شیخ کے بیان پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمر شیخ نے کمانڈ کے خلاف بات کر کے رولز کی خلاف ورزی کی تھی، عمر شیخ کی تعیناتی پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا تھا۔

شعیب دستگیر نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کے خلاف نظم و ضبط کے تحت کارروائی ہونے تک کام نہیں کرسکتا تھا، معاملہ تعیناتی کا نہیں خلاف ورزی کا ہے، قانون کے مطابق کارروائی ہوتی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی تبدیل کرنا حکومت کا اختیار ہے، مزید کوئی ردعمل نہیں دے سکتا۔