کمزور نظام کی وجہ سے اسٹبلشمنٹ کی مداخلت خطرناک حد تک بڑ ھ گئی ، لیاقت بلوچ

144

 

لاہور( نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے منصورہ میں طلبہ ، نوجوانوں ، اساتذہ ، وکلا ، تاجر ، کسانوں ، مزدوروں ، ڈاکٹرز ، علماکے دائروں میں متحرک تنظیموں کے قائدین کے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ معاشرہ کے تمام دائروں کی اسلامی مملکت خدا داد پاکستان میں اصل ذمے داری دعوت دین اور اقامت دین ہے‘ سیاسی ، سماجی ، اقتصادی اور ریاستی نظام فرسودہ اور ناکارہ بنا دیا گیاہے‘ معاشرہ کے تمام طبقات حکومتی نااہلی ، ناکامی کی وجہ سے شدید پریشان ہیں‘جمہوری ، پارلیمانی اور انتخابی نظام میں سیاسی جمہوری قوتوں کی کمزوریوں کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت بہت ہی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے‘ پاکستان کا سارا نظام ، ادارے آئین اور جمہوریت کی
روح کے مطابق کام کریں تو عوام کا اعتماد بحال ہوگا‘ جماعت اسلامی اپوزیشن کے کردار کے ساتھ حقیقی بنیادو ں پر ملک و ملت کو بحران سے نجات دلائے گی۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ 6 ستمبر قومی اتحاد اور دشمن کے مقابلے میں سیسہ پلائی دیوار بننے کا عظیم تاریخی دن ہے‘ بھارت سے پاکستان کوآج 1965 ء سے زیادہ خطرات لاحق ہیں‘ بھارت ریاست جموں و کشمیر کو ہڑپ کرنے کی پوری کوشش رہاہے ‘ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اس کے فیصلوں کو ملیا میٹ کر رہاہے‘پاکستان میں دہشت گردی بھارت کرا رہاہے‘ آج قومی اتحاد ، وحدت اور متفقہ قومی ایکشن پلان کی بے پناہ اہمیت ہے‘6 ستمبر کے شہدا کا پیغام ہے کہ قومی قیادت ذمے دارانہ کردار اور سنجیدگی اپنائے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان تاخیر سے کراچی گئے‘ چند گھنٹے محلاتی میٹنگز اور ہمیشہ کی طرح کراچی پیکیج کا اعلان کر کے بھاگم بھاگ واپس آگئے‘ وفاق کراچی ہی نہیں پورے سندھ کو ترجیح دے‘ کراچی کے مسائل و مصائب کے خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز خود بھی سنجیدہ اور پارٹی سیاست سے بالاتر ہوں‘ مل کر کراچی کے دکھ درد کو دور کریں‘ وفاقی اور صوبائی حکومت سب کے ساتھ برابری کا سلوک کرے اور بااختیار بلدیاتی نظام دیا جائے‘ کراچی پیکیج پر شفاف عملدرآمد ہو۔