سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا یوم دفاع کے موقع پر خصوصی پیغام

1224

اسلام آباد: ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا کہ پاک بحریہ آج بھی دشمن کی سازشوں کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔

سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے  یوم دفاع کے موقع پر خصوصی پیغام میں کہا ہے  کہ 6ستمبر کا دن ہماری تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے، یہ دن ہمیں پاکستانی قوم اور افواج کے عزم اور بہادری کی یاد دلاتا ہے،  یہ دن ہمارے شہدا اور غازیوں کی بے مثال بہادری اور قربانیوں کا غماز ہے جو دشمن کی عددی برتری کے باوجود ثابت قدم رہے اور ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا تھا۔

سربراہ پاک بحریہ نے کہا کہ  پاک بحریہ کے جہازوں نے آپریشن سومناتھ کے دوران بے مثال بہادری سے دوارکا میں قائم بھارتی ریڈار اسٹیشن کو تباہ کیا، پاک بحریہ کی آبدوز غازی نے بحر ہند میں اپنا تسلط قائم رکھتے ہوئے بھارتی بحری جنگی بیڑے کو بندرگاہ تک ہی مقید رکھا۔

 ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا کہ پاک بحریہ آج بھی دشمن کی سازشوں کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے،  پاک بحریہ کے تمام آفیسرز اور جوان ملکی بحری سرحدوں کے دفاع کیلئے اپنے عزم کو دہراتے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کیلئے ایک ترقی یافتہ اور پر امید مستقبل مہیا کیا جا سکے۔

دوسری جانب نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں یادگار شہدا پر یوم دفاع کی تقریب ہوئی جس میں نیول چیف ایڈمرل ظفرمحمودعباسی نے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی اور آخر میں شہدا کے اہلخانہ سے ملاقات بھی کی۔

 

واضح رہے؛ پاک بحریہ اپنا دن 8 ستمبر کو 1965ء  پاک بھارت جنگ کی یاد میں مناتی  ہے؛  پاک بحریہ کی طرف سے 7 ستمبر 1965 کو بھارتی ساحلی شہر دوارکا میں کیا جانے والا آپریشن تھا، یہ پاکستانی بحریہ کا کسی بھی پاک بھارت جنگ میں پہلا استعمال تھا اور اس آپریشن میں ایک جانب تو بھارت کا کراچی پر حملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا تو دوسری طرف 2 بھارتی افسر اور 13سیلزر ہلاک ہوئے،  اس حملے میں بھارتی رن وے کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا تھا جبکہ انفراسٹرکچر اور سیمنٹ فیکٹری کو بھی راکھ کا ڈھیر بنا دیا گیا تھا۔

پاک بحریہ 1965ء کی جنگ کے وقت اچھی طرح تیار تھی، اس وقت  نيول چیف ایڈمرل افضل رحمان خان نے پاک بحریہ کے تمام لڑاکا یونٹس کو ساحل کے قريب دفاعی پوزیشن لینے کا حکم دے  دیا تھا، لیکن خلیج بنگال میں کسی جارحانہ کارروائی کا آرڈر نہیں دیا، ليکن جب بھارتی فضائیہ کی بار بار کی کارروائیوں سے پاک فضائیہ کے آپريشن متاثر ہونا شروع ہوئے تو بحریہ کو تنازعے میں ایک زیادہ جارحانہ کردار سنبھالنا پڑا اور 2 ستمبر کو بحریہ کی پہلی طويل رينج آبدوز ايم غازی کو کموڈور نیازی کی کمان میں ہندوستانی بحریہ کی نقل و حرکت اور انٹیلی جنس معلومات فراحم کرنے کيلئے تعینات کيا گيا تھا۔