مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) ماہرین آثار قدیمہ نے مقبوضہ بیت المقدس میں 3 ہزار سال قبل تعمیر کیا گیا محل دریافت کرنے کا دعویٰ کردیا۔ پتھر سے بنی باقیات پر انتہائی نفاست سے نقش نگاری کا کام کیا گیا ہے۔ ماہر ین کا کہنا ہے کہ یہ باقیات بہت سلیقے اور صفائی سے دفنائی ہوئی گئی ہیں اور محل آٹھویں یا ساتویں صدی قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا تھا۔ انہیں پتھر سے بنی ہوئی دیگر 3باقیات بھی ملیں، جو محل کے ستونوں کے اوپر نصب تھیں۔ کھدائی کے منصوبے کے سربراہ پروفیسر یاکوو بلیگ کا کہنا ہے کہ ابھی اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ ان باقیات کو کس نے چھپایا تھا، لیکن ہم پوری کوشش کریں گے کہ اس بات کا کھوج لگائیں۔