عالمی یوم حجاب ،خواتین کے وقار کا تحفظ ،میڈیا میں استحصال بند کرنے کا مطالبہ

200

کراچی(اسٹاف رپورٹر) عالمی یوم حجاب کے موقع پر جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کے تحت ملک گیر سطح پر سیمینارز اور پروگرامات منعقد کیے گئے جس میں قرارداد بعنوان ’’حیا اور حجاب‘‘ منظور کی گئی ۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ حیا اور حجاب عورت کی ڈھال اوراس کا فخر ہے ، یہ شعائر اسلام کی روح ہے ، اسلامی معاشرے کی پاکیزگی مردو عورت کے حیا دار رویوں اور حجاب کے نظام میں پوشیدہ ہے ۔بے حجاب معاشروں میں عورت کو محض تفریح کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے جب کہ اسلام نے حیا اور حجاب کے احکامات نافذ کر کے عورت کو معاشرے میں قابل عزت و احترام ہستی قراردیا، حجاب معاشرے کے لیے رحمت اور تحفظ ہے۔ معاشرے کی پاکیزگی مردو عورت کے حیا دار رویوں اور حجاب کے نظام میں ہے۔ حیا اٹھ جانے سے معاشرے میں برائی پنپتی
ہے۔حیا کے چلن کی معاشرے میں پاسداری نئی نسلوں کے پاکیزہ کردار کی ضامن ہے۔ اسلامی اقدار کے تحفظ اور پاکیزگی کے فروغ کے لیے حیاو حجاب کے رویوں کو نگاہوں،افکار اور لباس میں اپنانے کے لیے ترغیب و تربیت کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں حکومت، خاندان،ذرائع ابلاغ،تعلیمی ادارے سمیت معاشرے کی سب اکائیوں کی ذمے داری بنتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔قرار دادوں میں مزید کہا گیا ہے کہ 4 ستمبریوم حجاب عالمی سطح پر حجاب کے حوالے سے امتیازی سلوک کے خلاف منظم جدوجہد کے طور پر منایا جاتا ہے تا کہ دنیا کو بتایا جائے کہ حیا اور حجاب ہمارا فخر اور شعار ہے ، ان کا دہشت گردی اور پسماندگی سے کوئی تعلق نہیں۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین پاکستان کے زیر اہتمام منائے جانے والے ’’عشرہ حجاب‘‘ کے تحت حیا اور حجاب کے تحفظ کے حوالے سے ہم حکومت اور ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 37 (ز)کے مطابق معاشرے سے برائیوں، عصمت فروشی، قمار بازی، فحش ادب اور اشتہارات کی اشاعت کی روک تھام حکومت کی ذمے داری ہے لہٰذا پاکیزہ و محفوظ معاشرے کے قیام اور اسلام کے نظام عفت و عصمت کو فروغ دینے کے لیے حکومت عملی اقدامات کرے۔ میڈیا میں حجاب اور حیا کے تصورات کو فروغ دیا جائے تا کہ نوجوان نسل میں حیا کا چلن پروان چڑھے، اشتہارات اور ڈراموں میں عورت کا استحصال فوری بند کیا جائے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو ملحوظ رکھتے ہوئے مسلم خواتین کے اس بنیادی حق حجاب کو تسلیم کیا جائے،ٹی وی ڈراموں میں مقدس رشتوں کے وقار اور تقدس کی پامالی کا سلسلہ فوری ختم کیا جائے، تعلیمی اداروں اور جائے ملازمت پر عورت کو عزت و وقار اور تحفظ فراہم کیا جائے، بچوں کا تعلیمی نصاب اس طرح سے تیار کیا جائے کہ بچپن سے ہی حیا اور حجاب کا تصور ذہنوں میں پروان چڑھے اور ان کے کردار کا حصہ بنتا چلا جائے ۔