رہائی پانیوالے طالبان نے میدان جنگ کا رخ کر لیا‘ امریکی جریدہ

144

واشنگٹن(آن لائن)امریکی جریدے فارن پالیسی نے ایک خفیہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق افغان حکومت نے جن طالبان قیدیوں کو رہا کیا وہ کمانڈروں اور جنگجوؤں کی حیثیت سے لڑائی کے میدان کی طرف واپس لوٹ رہے ہیں۔ یہ دوحا بات چیت کے دوران کیے جانے والے وعدوں کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔شمالی آئرلینڈ میں کوئنز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے امور طالبان تحریک کے 2ماہرین مائیکل سمبل اور ویلکس کوئن کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق 108 سابق قیدیوں میں سے 68% کو پہلے ہی طالبان میں ضم کیا جا چکا ہے اور انہوں
نے اپنا سرگرم کردار دوبارہ سے شروع کر دیا۔دونوں محققین کے مطابق متعدد سابق قیدیوں کو رہائی کے بعد قائدانہ منصبوں پر مقرر کیا گیا ہے۔سابق قیدیوں کو عسکری ذمے داریاں سونپنے کا دائرہ کار وسیع ہوتا جا رہا ہے۔امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ نے طالبان کی جانب سے پرتشدد کارروائیوں میں کمی کرنے اور اپنے لوگوں کو رہائی کے فوراً بعد لڑائی کے میدان سے دور رکھنے سے متعلق وعدوں کو مشکوک بنا دیا ۔یہ انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رواں ہفتے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن بات چیت کا دوبارہ آغاز متوقع ہے۔ اگر یہ معلومات درست ہوئیں تو اس سے قطر میں فریقین کے بیچ ہونے والی تمام امن کوششیں برباد ہو جائیں گی۔