پورٹ لینڈ،احتجاج کو 100 دن مکمل ایک اور شہری ہلاک

501
پورٹ لینڈ: امریکی پولیس فائرنگ کے مقام سے شواہد اکٹھے کررہی ہے‘ مقتول کی لاش اسپتال منتقل کی جارہی ہے

پورٹ لینڈ (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی شہر پورٹ لینڈ میں نسل پرستی اور ٹرمپ انتظامیہ کی منفی پالیسیوں کے خلاف جاری احتجاج کو 100 دن ہو گئے ۔ اس دوران مظاہرین، پولیس اور وفاقی دستوں کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں کئی افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں جب کہ ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ میں شہری املاک کا بھی غیر معمولی نقصان ہوا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے گرفتاری کی کارروائی کے دوران ایک اور شہری کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ مارا جانے والا 48 سالہ مائیکل رینوہل اوریگون سٹی میں ٹرمپ کے حامی گروپوں اور بائیں بازو کے مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران دائیں بازو کے ایک گروپ کا حامی تھا۔ پولیس کے مطابق احتجاج کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی میں فائرنگ کرنے والا شخص عدالت کو ایک قتل کے الزام میں بھی مطلوب تھا ۔ اس نے مبینہ طور پر پورٹ لینڈ اور اوریگون میں 29 اگست کو فائرنگ کی تھی، جس سے ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پولیس کی چھاپا مار کارروائی کے دوران مائیکل رینوہل اہل کاروں کی فائرنگ سے مارا گیا۔ دریں اثنا امریکی سیاہ فام شہری کے خلاف مبینہ پولیس تشدد کے ایک نئے کیس کے بعد 7 پولیس افسران کو ملازمت سے فارغ کردیا گیا ہے۔ اس بات کا اعلان نیو یارک کے شہر روچیسٹر کے میئر لولی وارن نے کیا۔ واضح رہے کہ حالیہ فیصلے سے ایک روز قبل ہی افریقی نژاد امریکی شہری کے اہل خانہ نے پولیس آپریشن کی ایک وڈیو جاری کی تھی، جس میں ڈینئیل پروڈ کو برہنہ گھٹنے ٹیکے دکھایا گیا ہے جب کہ اس کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں۔41 سالہ سیاہ فام ایک ہفتے بعد ہی اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔