لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکے کے ایک ماہ بعد بھی ملبے کے نیچے سے کسی شخص کے زندہ رہنے کے آثار مل گئے۔
لبنان میں ریسکیو ٹیم کے حکام کا کہنا ہے کہ بیروت بندر گاہ پر دھماکے سے تباہ ہونے والی قریبی رہائشی عمارت کے ملبے تلے کچھ لوگوں یا پھر کسی ایک شخص کے زندہ رہنے کے آثار ملے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریسکیو ٹیم سراغ رساں کتوں کے ہمراہ تباہ شدہ عمارت کے ملبے پر سرچ آپریشن میں مصروف تھی کہ انہیں مبلے تلے کسی انسان کے زندہ رہنے کی علامات ملیں۔
ایڈی بٹار نامی ریسکیو ورکر کا کہنا ہے کہ ملبے تلے کسی کے سانس لینے کی علامات ظاہر ہوئی ہیں، لگتا ہے کوئی شخص ملبے تلے پھچلے ایک ماہ سے زندہ پھنسا ہوا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق مبلے کو ہٹانے کے لیے اضافی مشینری کی ضرورت ہے جس کے لیے سول دفاعی یونٹ کو طلب کرلیا ہے۔ دفاعی یونٹ کی مدد سے ملبے کو ہٹا کر نیچے پھنسے شخص کی زندگی بچائی جائے گی۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملبے کو ہٹانے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
بیروت دھماکہ:
بیروت میں 4 اگست کو منگل کے روز یکے بعد دیگرے کئی زوردار دھماکے ہوئے تھے۔یہ دھماکے دارالحکومت کی بندرگاہ پر ہوئے جن کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 6 ہزار زخمی ہوئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق بندر گاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا تھا۔ یہ مواد گزشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔
ماہرین کے اندازے کے مطابق ان دھماکوں کی شدت کئی سو ٹن بارودی مواد کے برابر تھی۔
(یوٹیوب ویڈیو بشکریہ وائس آف امریکا نیوز)