اغوا کار 4 خواتین اور ایک مرد ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

296

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر دو کی عدالت نے تین سال کے بچے کو تاوان کی غرض سے اغوا کرنے والی چار خواتین مسماۃ مہوش زوجہ احسان تھیبو، سکینہ زوجہ اولیا، شازیہ زوجہ امیر خان، غزالہ زوجہ یار محمد اور ملزم عمران ولد یار محمد ایک دن کے تفتیشی ریمانڈ پر پھلیلی پولیس کی تحویل میں دینے کا حکم سنایا۔ گوٹھ مال خان تھیبو تحصیل جھنڈو مری ڈسٹرکٹ ٹنڈوالہٰیار کے رہائشی کھاد کے کاروبار کرنے والے تاجر غلام عباس تھیبو کے تین سالہ معصوم بیٹے زین العابدین جو کہ نانی کے گھر علو شاہ پاڑہ تین نمبر تالاب آیا ہوا تھا کو 28 اگست کو گھر کے باہر سے اغوا کرکے بچے کے والد سے بذریعہ فون 20 لاکھ روپے مانگنے کی اطلاع پر عوام دوست ایس ایس یی حیدر آباد عدیل حسین چانڈیو نے فوری طور پر بچے کی بحفاظت بازیابی اور اغوا کاروں کی گرفتاری کے لیے ڈی ایس پی پھلیلی صابر خان گدی کی سربراہی میں کرائم فائٹر پولیس افسران، ایس ایچ او تھانہ اے سیکشن سب انسپکٹر نثار شاہ اور ایس ایچ او بھٹائی نگر سب انسپکٹر عبدالمالک ابڑو پر مشتمل تین رکنی ٹیم تشکیل دی تھی جنہوں نے بچے کی بازیابی کے لیے خفیہ اطلاع پر چھاپا مار کارروائی کے دوران سوزوکی ہائی روف میں سوار اغوا کار چار خواتین اور ایک مرد کو گرفتار کرکے بچے کو ملزمان سے بحفاظت بازیاب کرایا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان میں شامل خاتون مہوش بچے کی سگی خالہ ہے۔ پھلیلی تھانے پر بچے کے والد کی مدعیت میں مقدمے میں ملزمان کو ریمانڈ کی غرض سے پھلیلی تھانے کے ایس ایچ او سب انسپکٹر سیف اللہ گل نے معزز بالا عدالت میں پیش کیا تھا، بچے کو بحفاظت بازیاب کرکے ملزمان کو گرفتار کرنے والی پولیس ٹیم کے لیے ایس ایس پی حیدر آباد کی جانب سے شاباشی اور تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔