کراچی ٹھیک کرنے کیلیے وزیراعلیٰ سندھ نے عالمی بینک سے مدد مانگ لی

303

کراچی‘اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے عالمی بینک پر زور دیا کہ وہ شہر کے بارش سے متاثرہ انفرا اسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے صوبائی حکومت کی مدد کرے ۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کے ساتھ 14 کروڑ 39 لاکھ ڈالرز کے ترقیاتی پورٹ فولیو جس میں کراچی کے لیے 3 کروڑ 51 لاکھ ڈالرز شامل ہیں پر تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے عالمی بینک پر زور دیا کہ وہ شہر کے بارش سے متاثرہ انفرااسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے صوبائی حکومت کی مدد کرے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ورلڈ بینک کے نئے کنٹری ڈائریکٹر ناجے باھلسین کو وڈیو لنک کے ذریعے بتایا کہ اگست کے ایک ہی دن میں کراچی میں 250 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی جس نے شہر میں موجود سڑکوں کے نیٹ ورک کو تباہ کردیا، صوبائی حکومت نے تباہ شدہ روڈ نیٹ ورک کی از سر نو تعمیر کا فیصلہ کیا ہے اور نالوں کے پشتے کے ساتھ قائم تجاوزات کو ختم
کرکے تمام برساتی نالوں کو صحیح کرنا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کے 4 اضلاع میرپورخاص، عمرکوٹ، سانگھڑ اور بدین جہاں شدید بارشیں ہوئیں، وہاں تیار فصلیں تباہ ہوچکی ہیں اور بارش کے پانی نے بڑی تعداد میں مکانات کو تباہ کردیے ہیں، ہم نے متاثرہ لوگوں کو عمرکوٹ میں قائم کیمپ میں خیموں میں منتقل کردیا ہے۔ورلڈ بینک کے کنٹری چیف نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ وہ کراچی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کے لیے مالی اعانت کے منصوبے پرعملدرآمد کریں گے،جس میں برساتی پانی کے نالوں کی تعمیر بھی شامل ہے۔ کنٹری ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ سندھ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے چیئرمین پی اینڈ ڈی کو ضروری دستاویزات کے ساتھ عالمی بینک کی ٹیم کے ساتھ تجویز پیش کرنے کے لیے کہیں۔ واضح رہے کہ کراچی میں اس وقت ورلڈ بینک کے مالی تعاون سے 4 منصوبے جاری ہیں جس میں کراچی نیبر ہڈ پروجیکٹ (ایم این آئی پی)، کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز کی بہتری کا منصوبہ، کراچی موبلٹی منصوبہ اور کمپنی ٹیٹو اینڈ لائیو ایبل سٹی آف کراچی پروجیکٹ (CLICK) کا نیا منصوبہ شامل ہے۔