صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلیے حکومت سے کارکردگی رپورٹ طلب

178

اسلام آباد (صباح نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت سے کارکردگی رپورٹ مانگ لی۔دونوں ایوانوں کی اطلاعات کی مجالس قائمہ کے6 ارکان پر مشتمل ذیلی کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی سے تین ارکان رانا ارادت حسین، ناز بلوچ اور آفتاب جہانگیر صدیقی کو نامزد کردیا گیا ہے ۔6 رکنی مشترکہ کمیٹی صحافیوں کے مسائل اور ان کے حل پر کام کرے گی ،صحافیوں کے موبائل فون میں ایمرجنسی مدد کے لیے ایک ایپ کا آغاز کرنے کی سفارش پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ ڈی آئی جی آپریشنز
وقار الدین نے کمیٹی کو بتایا کہ مطیع اللہ جان کو اغوا کرنے والوں کی فوٹیج سے نادرا چہرے نہیں پہنچانہ سکا اب اسے پنجاب فرانزک لیبارٹری کو بھیجوا یاگیا ہوا ہے،ان تمام اداروں کو بھی پابند کیا جائے جو اس سلسلے میں پولیس سے تعاون کرسکتے ہیں ۔ کمیٹی نے سینئر صحافی اغوا کیس کی رپورٹ 3 ہفتے میں پیش کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ گزشتہ روز اہم اجلاس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات نے صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اس سلسلے میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے 6 ارکان پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ صحافیوں کے نمائندوں نے جرنلسٹس پروٹیکشن بل کی جلد منظوری کا مطالبہ کیا ہے ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی صدارت میں ہوا۔ سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کے ذمے داران کی تحقیقاتی رپورٹ تاحال سامنے نہ آنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر تحفظات اور اظہار تشویش کیا گیا ہے۔