پی اے سی اجلاس ‘ پی پی، ن لیگ کے کرپشن بچائو اتحاد کا عملی مظاہرہ

99

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مک مکائو اور کرپشن بچائو اتحاد کی عملی شکل پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں کھل کر سامنے آگئی جب پی اے سی کے سربراہ اور ن لیگ کے اہم رہنما رانا تنویر نے پیپلز پارٹی دور حکومت میں آبی وسائل کے نام پر اربوں روپے کی لوٹ مار کے بارے میںدرجنوں آڈٹ کے اعتراضات نمٹا دیے‘یہ
کرپشن اسکینڈلز قانونی جواز کے تحت ختم کر دیے گئے اور کرپشن کو جائز قرار دے دیا گیا جبکہ اجلاس میں آزاد میڈیا کو کوریج کرنے سے روک دیا گیا۔ پیپلزپارٹی دور حکومت میں مالی سال2012-13ء کے دوران آبی وسائل کے نام پر اربوں روپے کی لوٹ مار ہوئی تھی اور اربوں روپے کی کرپشن کے اسکینڈلز سامنے آئے تھے ۔ان میں کچھی کنال کرپشن اسکینڈل، منگلا ڈیم ایکسٹینشن کرپشن اسکینڈل، تربیلا ڈیم کرپشن اسکینڈل، بھاشا ڈیم کرپشن اسکینڈل، دادو ڈیم کرپشن اسکینڈل، حب ڈیم کرپشن اسکینڈل، فلٹر کنٹرول کرپشن اسکینڈل اور وزارت کے اندر افسران کی کرپشن کا اسکینڈل شامل تھا۔ یار رہے کہ جب پیپلزپارٹی کے پاس پی اے سی کی چیئرمین شپ تھی تو ن لیگ کے اربوں روپے کی کرپشن کے آڈٹ اعتراضات نمٹائے گئے تھے۔ آڈیٹر جنرل جاوید جہانگیر نے آبی وسائل وزارت میں اربوں روپے کی لوٹ مار کی رپورٹ پی اے سی اجلاس میں پیش کی جبکہ حکمران جماعت پی ٹی آئی کے رہنما خاموشی کے ساتھ منہ تکتے رہ گئے کیونکہوہ بھی ماضی میں ن لیگ اور پی پی پی کے ساتھ منسلک رہے ہیں ۔ پی اے سی کے اجلاس کی کوریج سے روکنے پر صحافیوں نے شدید احتجاج کیا۔