فرانسیسی صدر خاموشی سے بغداد پہنچ گئے‘ اہم ملاقاتیں

190
بغداد: عراقی صدر برہم صالح فرانسیسی ہم منصب عمانویل ماکروں کا استقبال کررہے ہیں‘ چھوٹی تصویر وزیراعظم مصطفی کاظمی سے ملاقات کی ہے

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں بیروت کے بعد اچانک بغداد پہنچ گئے جہاں انہوں نے صدر اور وزیر اعظم سے اہم ملاقاتیں کی ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ماکروں کا یہ پہلا دورۂ عراق ہے، جس کا مقصد عراق کی خودمختاری کو یقینی بنانے میں اس کی مدد کرنا ہے۔ مئی میں مصطفی الکاظمی کے وزیر اعظم بننے کے بعد کسی بھی ملک کے سربراہ کا پہلا دورہ ہے، جس کا سیکورٹی وجوہات کی بنا پر فرانسیسی ایوان صدر نے آخری وقت میں انکشاف کیا۔ مقامی عراقی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر کا بغداد میں استقبال عراقی صدر برہم صالح نے کیا، جن سے ملاقات کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس سے قبل فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ عراق کی خود مختاری بنیادی اہمیت کا معاملہ ہے تا کہ عراق اور اس کے عوام کو علاقائی قوتوں اور دہشت گردی کے آگے جھکنے سے بچایا جا سکے۔ عراق میں قید فرانسیسی دہشت گردوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں صدر ماکروں کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنی مرضی سے بیرونی محاذوں پر لڑنے کے لیے گئے اور ایک خود مختار ریاست میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملزم ٹھہرائے گئے، لہٰذا ان کے خلاف عدالتی کارروائی بھی اسی ملک میں ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ تقریباً 150 فرانسیسی دہشت گرد داعش میں شمولیت اختیار کرنے کے الزام میں گرفتار ہیں۔