قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

267

لیکن اگر یہ لوگ غرور میں آ کر اپنی ہی بات پر اڑے رہیں تو پروا نہیں، جو فرشتے تیرے رب کے مقرب ہیں وہ شب و روز اس کی تسبیح کر رہے ہیں اور کبھی نہیں تھکتے۔ اور اللہ کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ تم دیکھتے ہو زمین سونی پڑی ہوئی ہے، پھر جونہی کہ ہم نے اس پر پانی برسایا، یکایک وہ پھبک اٹھتی ہے اور پھول جاتی ہے یقینا جو خدا اس مری ہوئی زمین کو جلا اٹھاتا ہے وہ مْردوں کو بھی زندگی بخشنے والا ہے یقیناوہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔ (سورۃحٰم السجدہ:38تا39)
ارشاد نبویؐ: چار باتیں ایسی ہیں جو زمانہ جاہلیت میں تھیں لیکن یہ میری اُمت کے بعض افراد میں بھی موجود رہیں گی۔ 1 اپنے حسب نسب یا خاندان پر فخر۔ 2 دوسروں کے حسب ونسب میں طعن کرنا۔ 3 ستاروں کی گردش کو مؤثر ماننا۔ 4 نوحہ، ماتم، بین اور واویلا کرنا۔ (مسلم) ایک شخص نے رسول اللہؐ سے سوال کیا کہ ایمان کیا ہے؟ آپؐ نے ارشاد فرمایا: جب تم کو اپنے نیک عمل سے خوشی ہو اور تمہارا برا فعل تم کو رنجیدہ کر دے تو تم مؤمن ہو۔ (مستدرک حاکم)