اسرائیل امارات دوستی کے ذریعے پاکستان کی جاسوسی کا انکشاف

999

فرانسیسی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات یمن کو مہرا بناتے ہوئے تین ممالک کی جاسوسی کررہے ہیں۔

اسٹریٹجک ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد مشترکہ انٹیلی جنس معاہدہ طے پانے کا مقصد یمن کے جزیرے ‘سوکوٹرا ‘ کے مقام سے 3 ملکوں پاکستان، چین اور ایران کی جاسوسی کرنا ہے۔

The Yemeni island of Socotra is remote and alien-looking. See for yourself.

فرانس میں یہودی برادری کی سرکاری ویب سائٹ جے فورم نےانکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل سوکوٹرا میں جاسوس اڈے کے قیام کیلئےکام کررہے ہیں۔

ترک نیوز ایجنسی   نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور یو اے ای کے مشترکہ جاسوس اڈے کا مقصد خلیج عدن میں ایرانی سرگرمیوں کی نگرانی کرنا اور حوثی باغیوں کے ساتھ تہران کے تعلقات کو روکنا ہے۔

 

 

UAE, Israel plan to establish intelligence bases on Socotra Island in Yemen  - Dateway

اسٹریٹجک لحاظ سے سوکوٹرا کا جزیرہ بحری جہاز کا ایک اہم راستہ جو بحیرہ احمر کو خلیج عدن اور بحیرہ عرب سے ملاتا ہے۔

‘سوکوٹرا جزیرے ‘ متحدہ عرب امارات نے مئی 2018 کے بعد سے ہی اسٹریٹجک جزیرے پر سیکڑوں فوجیوں کو تعینات کیا تھا ، کے نتیجے میں یمنی حکومت کے ساتھ پھوٹ پڑ گئی ہے، جو اس تعیناتی کو مسترد کرتی ہے۔

Israel-UAE spy base on Socotra targets Iran, China, Pakistan

بین الاقوامی تنازعات کے حل کے پروفیسرابراہیم فریحات نے بتایا کہ اماراتی اسرائیلی معاہدہ صرف تعلقات کو معمول پر رکھنا نہیں بلکہ دونوں ممالک کے مابین ٹھوس اتحاد قائم کرنا تھا۔