آبادگاروں کی بحالی کے پیکیج کا اعلان کیا جائے،ایوان زراعت سندھ

183

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایوان زراعت سندھ کے مرکزی صدر سید میراں محمد شاہ نے اپنے بیان میں کہاکہ سندھ میں تباہ کن بارشوں نے سو سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے مسلسل ہونے والی برسات سے زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبہ میں ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ تیار فصلیں تباہ ہوگئی ،مال مویشی مر گئے جس کے سبب سندھ کے آباد گار تباہ اور برباد ہوگئے ۔انہوںنے کہاکہ
متاثرین کو ریلیف فراہم کرنا حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے۔ انہوںنے کہاکہ برسات کے علاوہ سیم نالے اور شاخوں کے کٹاؤ کے باعث متاثر ہونے والے آباد گاروں کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ سندھ بینکوں سے ایک سال کا بلا سود قرضہ کی منظوری اور امدادی پیکج دیاجائے تاکہ برسات سے متاثر ہونے والے ٹیل کے آباد گار دوماہ بعد ربیع کی کے سیزن میں گندم کی بوائی کرسکیں ۔انہوںنے کہاکہ موجودہ برسات نے 2011ء سے بھی بڑی تباہی مچائی ہے، سیم نالے اور شاخوں میں پڑنے والے گھاؤ کی تحقیقات کرائی جائے ۔ معیاری کام نہ کرنے کے ذمہ دار کرپٹ افسران کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوںنے کہاکہ 25اکتوبر سے سندھ میں ربیع کی فصل کی بوائی شروع ہونے والی ہے جس کے لیے آبادگاروں کے پاس وسائل نہیں ہیں وہ اپنی تمام جمع پونجی خریف کی فصل پر لگاچکے تھے جو برسات سے تباہ ہوگئی انہوںنے وزیر اعلی سندھ‘ صوبائی وزیر زراعت سمیت دیگر سے مطالبہ کیا کہ مکمل تحقیقات کراکر آباد گاروں‘اورلائیواسٹاک کے متاثرین کو ریلیف فراہم کیاجائے ۔
ایوان زراعت سندھ