قنبرعلی خان،میمن برادری کاچھجڑا برادری کیخلاف احتجاج

190

قنبر علی خان(نمائندہ جسارت) قنبر سٹی پولیس تھانے کی حدود کے گاؤں چھجڑا میں چھجڑا قوم کے تین بااثر اور اوباش نوجوانوں کی طرف سے میمن برادری کی ایک19 سالہ غریب اور یتیم لڑکی یاسمین میمن کو مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کانشانہ بنانے اور سخت تشدد کرنے کے واقعے میں ملوث تینوں بااثر ملزمان کو تاحال گرفتار نہ کرنے کے خلاف میمن برادری ، پی ٹی آئی ، جے یوآئی اور ہیومن رائٹس سمیت دیگر جماعتوں کی جانب سے ایک مشترکہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور شہر کے مین بھٹو چوک پر ٹائروں کو نذرآتش کرکے دھرنا دیاگیا جس سے ٹریفک کا نظام دو گھنٹے تک مکمل طور پر بلاک ہوگیا۔ اس موقع پر شہباز میمن ، فیاض میمن ، صدام گوپانگ او ر دیگر ہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قنبر کے گاؤں چھجڑا میں چھجڑا قوم کے تین بااثر نوجوانوں کی طرف سے میمن برادری کی ایک انیس سالہ یتیم اور غریب لڑکی یاسمین میمن کے ساتھ زبردستی اجتماعی جنسی زیادتی کرنے کے مقدمے میں ملوث تینوں ملزمان کو قنبر سٹی پولیس نے تاحال گرفتارنہیں کیا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ قنبر سٹی پولیس باقاعدہ ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی ہے اورغریب افراد کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مقررین نے کہاکہ میڈیکل رپورٹ میں جنسی زیادتی کی تصدیق ہونے اور ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود قنبر سٹی پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے لیت ولعل سے کام لے رہی ہے ۔مقررین نے کہاکہ ملزمان علاقے کے بااثر وڈیرے ہیں جو ہتھیار اٹھاکر سرعام آزاد دندناتے پھررہے ہیں جنہوں نے پولیس کو رشوت دینے کے علاوہ ہرطرح سے پریشر ڈالا ہواہے تاکہ وہ گرفتاری سے بچ سکیں جبکہ ملزمان متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کو مقدمے سے دستبردار ہونے کیلیے جانی ومالی نقصان پہنچانے کی دھمکیاں د یکر ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ قنبر سٹی پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے ان کے ایما پر متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کے خلاف جھگڑے کا ایک جھوٹا من گھڑت کیس درج کیا ہے تاکہ ملزمان کو جنسی زیادتی کے کیس سے بچایا جاسکے ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ ،آئی جی پولیس سندھ ، ڈی آئی جی لاڑکانہ اور ایس ایس پی ضلع قنبر شہدادکوٹ سے مطالبہ کیا کہ جنسی زیادتی کے مرتکب ملزمان کو فی الفور گرفتار کرکے قنبر سٹی پولیس کے کرپٹ اور نااہل پولیس افسران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔