اسلام آبادہائی کورٹ نے سنتھیا رچی کو بیان بازی سے روک دیا

379

اسلام آباد (آن لائن) امریکی بلاگر سنتھیارچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے سنتھیارچی سے متعلق واضح حکم جاری نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ وزرات داخلہ کی پالیسی کیا ہے؟ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا سنتھیا رچی موجودہ حکومت کے خلاف بھی بیانات دے تو پالیسی یہی ہو گی؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزارت داخلہ کے نمائندے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس کوئی دستاویز ہے جو بتائے کہ غیر ملکیوں کے لیے ویزے کی کیا پالیسی ہے؟ کل کوئی
اور بزنس ویزے پر آکر وزیراعظم کے خلاف بیانات دے تو اسے بھی چھوڑ دیں گے؟ عدالت نے رحمن ملک کے خلاف سنتھیارچی کی اندراج مقدمہ درخواست دوبارہ سن کر فیصلے کا حکم دے دیا۔ ماتحت عدالت کو بھی سنتھیا رچی کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سنتھیا رچی کو سیاسی شخصیات کے خلاف بیانات سے روک دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر وزارت داخلہ سے بزنس ویزا پالیسی پر وضاحت طلب کرلی۔ درخواست گزار چودھری افتخار کی جانب سے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔