ملک بھر میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچاد ی، مزید 11افراد جاں بحق،درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع

742
کراچی:گزشتہ ہفتے ہونے والی بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہوسکی ،زیر نظر تصویر ہولڈ سٹی ایریا کے علاقے کی ہے

 

اسلام آباد ،کراچی،لاہور ،پشاور، پشاور (خبر ایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھر میں بارش اور سیلاب نے تباہی مچاد ی، مزید 11افراد جاں بحق،درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع، فصلیں اور20 گھر تباہ، جھنگ میں میت کی تدفین کے لیے کشتی منگوانی پڑگئی،چکوال میں114 سال پرانی مسجد شہید، اسلام آباد میں بارش سے نشیبی علاقے زیر آب ، برساتی نالوں میں طغیانی آ گئی، راجباہ کینال میں 20 فٹ گہرا شگاف پڑ
گیا،سوات میں رابطہ پل بہہ جانے سے زمینی رابطہ منقطع، ہزاروں سیاح پھنس گئے۔ تفصیلات کے مطابقملک بھر میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، چھتیں، دیواریں گرنے اور مختلف حادثات میں 3 خواتین اور 2 بھائیوں سمیت 11 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ دریائے سندھ میں فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم پر ٹریفک بحال نہ ہو سکی۔ چھتیں گرنے سے خوشاب میں میاں بیوی، بھکر میں خاتون، پنڈ دادنخان میں نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ اٹک اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میاں بیوی سمیت 9 افراد زخمی ہوئے۔کندیاں میں 2 بھائی نالہ تراپی میں ڈوب کر زندگی کی بازی ہار گئے۔ جھنگ میں راجباہ اور دنیا پور میں نہر میں شگاف پڑ گیا جس سے سیکڑوں ایکڑ اراضی زیر آب آ گئی۔ راجن پور میں رود کوہی کے باعث موضع کن کا بند ٹوٹ گیا۔ دریائے چناب میں پانی کی آمد بڑھنے سے ملتان کے نشیبی علاقوں میں کٹاؤ تیز ہو گیا۔ قاسم بیلہ، بستی لنگڑیال اور امروٹھ کے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بند باندھنا شروع کر دیے۔اسلام آباد کے 5 علاقوں میں اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کے رن وے کے قریب 45 فٹ لمبی باونڈری وال گر گئی جس سے واچ ٹاور کی دیوار کو بھی نقصان پہنچا۔ بالاکوٹ میں میاں بیوی برساتی نالے میں بہہ گئے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم 4 روز بعد بھی مکمل بحال نہ ہو سکی۔ ایبٹ آباد، نتھیا گلی اور ٹھنڈیانی میں جگہ جگہ لینڈ سلائیڈنگ سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے سرکاری دفاتر میں بارش کا پانی داخل ہوگیا۔ نوشہرو فیروز میں سیم نالے میں 30 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔ سجاول جاتی میں ناگن سیم نالے میں چالیس فٹ سے زاید چوڑے شگاف سے دو گاؤں زیر آب آگئے۔ ادھر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں بارش، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں نے نظام زندگی درہم برہم کردیا، شدید بارشوں کے باعث بحرین پل سیلاب میں بہہ گیا اور کالام کا زمینی راستہ منقطع ہوگیا، تفریحی مقام سوات اور اس کے ملحقہ علاقوں کالام مدین اور بحرین میں شدید نقصان ہوا، سیلاب میں تحصیل بحرین جرو کے مقام پر پل بہہ گیا اور رابطہ پل پر13 افراد پھنس گئے جبکہ کالام کا زمینی رابطہ دیگر شہروں سے منقطع ہونے کے باعث ہزاروں سیاح پھنس گئے ہیں، مدین میں دریائے سوات میں پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی اور مدین بحرین میں ہوٹلوں کو سیاحوں سے خالی کرالیاگیا، امدادی آپریشن شروع کردیا گیا،سوات میں انتظامیہ نے جانی نقصان سے بچنے کے لیے دریا کے کنارے آبادیاں خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ سیلاب سے مدین میں تین رابطہ پل، 6 فیش فارمز جبکہ بحرین میں ایک مسجد شہید ہو چکی ہے۔ جرے میں تیرہ افراد سیلابی پانی سے دریائے سوات میں پھنس گئے جنہیں مقامی افراد اور ریسکیو اہلکاروں نے رسی کے ذریعہ بحفاظت نکال لیا۔