الخدمت کا بارش سے تباہ شدہ گھروں کی تعمیر نو کیلیے سروے

385

 

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)الخدمت فائونڈیشن پاکستان کے صدر عبد الشکور نے کہا ہے کہ کراچی کی بارشوں نے پورے کا پورا نظام درہم برہم کردیا تھا ،لیکن الخدمت اپنی ذمے داری سے پیچھے نہیں ہٹی ۔ اہل کراچی کی بھر پور مدد کی ۔ الخدمت نے اپنے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے تحت زلزلہ زدگان کے لیے بھی 20 ہزار سے زاید مکانات
تعمیر کیے تھے ۔الخدمت نے کراچی کی حالیہ بارشوں میں غریب گھرانوںکے تباہ ہونے والے مکانات کے لیے سروے کا کام شروع کردیا ہے ،جس میں نقصانات کا جائز ہ لیا جائے گا اورتعمیر نو کے لیے تخمینہ لگا یاجائے گا، الخدمت کسی تعارف کی محتاج نہیں ،یہ زندگی کے مختلف شعبہ جات میںکام کررہی ہے۔ تعلیم، صحت، صاف پانی،کفالت یتامیٰ،مواخات،کمیونٹی سروسز اورڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبہ جات میںاس کے خدمت کے کام سارا سال جاری رہتے ہیں اورالحمد اللہ الخدمت گزشتہ 3 دہائی سے زایدعرصے سے ان شعبہ جات میں بھرپور کام کررہی ہے ،جس کا اعتراف نہ صرف پاکستان بلکہ پاکستان سے باہر بھی کیا جاتا ہے ،لیکن الخدمت کا ایک شعبہ ایسا ہے جوہنگا می حالات کے لیے ہر وقت الرٹ رہتاہے۔ وہ ہے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ۔الخدمت کے پاس رضاکاروں کی ایک بڑی ٹیم موجود ہے۔ ملک بھرمیں الخدمت کے25000رضاکار ہیں جبکہ کراچی میں 4000رضاکار کراچی کو پیش آنے والی ہر مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے مستعد وتیار رہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہا ر انہو ں نے منگل کو کراچی پریس کلب میں پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر انجینئر صابر احمد ، سفیان احمداورسرفراز شیخ بھی موجود تھے۔ عبد الشکور نے کہا کہ مون سون کی بارشیں ملک بھر میں ہوتی ہیں ، مگر اس مرتبہ بارش کے چھٹے اسپیل نے کراچی کو بہت نقصان پہنچایا ہے ۔کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، اس لیے اس کی ملک کے دیگر شہروںکی نسبت الگ حیثیت ہے۔حالیہ بارشوں سے کراچی کا پورا نظام درہم برہم ہوگیا ۔نشیبی علاقوں میں گھر پانی میں ڈوب گئے ۔ان لوگوں کو کھانے، صاف پانی اورخشک راشن کی ضرورت تھی۔بہت سے لوگ بارش کے باعث اپنے ہی گھروں میں پھنس گئے تھے ۔ پسماندہ علاقوں میں بہت سے مکانات تباہ ہوگئے۔ کر اچی کا کوئی علاقہ یا سڑک ایسی نہیں تھی جو بارش سے متاثر نہ ہو ئی ہو ۔زیادہ تر سڑکوں پر 3سے 4فٹ پانی جمع تھا ۔الخدمت مون سون کی بارشوں کے پہلے اسپیل سے ہی میدان میں آگئی تھی اور اس نے فوری طور پر ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن شروع کر دیا تھا ۔الخدمت نے سب سے پہلے شہر میں کشتی سروس شروع کی اور میت بسوں کو بارش میں پھنسے شہریو ں کو ان کی منز ل مقصو دتک پہنچانے کے لیے شٹل سروس کے طور پر استعمال کیا ۔بارش سے سرجانی ، ملیر اور اورنگی کے علاقے بہت زیادہ متاثر ہوئے ،جہاں لوگ گھر وں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے غم اور بھوک کا شکار تھے ۔ الخدمت کے رضاکار ان تک پہنچے اور ان کی داد رسی کی ۔الخدمت نے متاثرین بارش کے لیے ریلیف کیمپس قائم کیے، جہاں بارش سے متاثرہ خاندانوں کو لا کر رکھا گیا اور انہیں کھانااوردیگر ضروری اشیا فراہم کی گئیں ۔ الخدمت نے لاکھوں کی تعداد میں کھانے کے پیکٹ اور صاف پانی کی بوتلیں متاثرین بار ش کے گھر وں تک پہنچائیں ۔بارش میں پھنسے ہزاروں لوگوں کو کشتی کے ذریعے ریسکیو کیا گیا ۔ ہزاروں لوگوں کو شٹل سروس کے ذریعے منزل مقصود تک پہنچایا گیا ۔ بارش کے بعدشہریوں کو وبائی امراض سے بچانے کے لیے الخدمت نے میڈیکل کیمپس قائم کیے ہیں ، جہاں ماہر ڈاکٹرز لوگوں کا معائنہ کر رہے ہیں اوراب تک ان میڈیکل کیمپو ں سے ہزاروں بچوں ، بوڑھوں ،خواتین اور نوجوانوں نے استفادہ کیا ہے جبکہ مفت ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں ۔ ملیر کھوکھرا پار کی یوسی 4 کے لوگ 7روز سے پانی میں ڈوبے ہوئے تھے اور اذیت کا شکار تھے ۔الخدمت نے وہاں موٹر لگاکر پمپ کے ذریعے پانی نکالا ، علاقہ مکینوں کی خوشی دیدنی تھی ۔بارش کے باعث تمام اسپیلز میں رضاکاروں نے پانی میں پھنسی گاڑیوں کو نکالا، بند موٹرسائیکلوں کو اسٹارٹ کرنے میں بھی مدد دی ۔الخدمت کے رضاکاروں نے شہر بھر میں امدادی کام کیے ۔بارش کے چھٹے خوفناک اسپیل میں حب ریور روڈپرگڑھے میں پھنس کر مسافروں سے بھری بس الٹ گئی تو الخدمت کے رضاکاروں نے موقع پر پہنچ کر مسافروں کو بحفاظت ریسکیو کیااوربس کو گڑھے سے نکالا ،اورنگی میں ایک فیملی اپنے گھر کی چھت پر بے یارومدد گار تھی ۔خاندان بھوک اور خوف کا شکار تھا۔الخدمت رضاکاروں نے فوری پہنچ کر انہیں ریسکیو کیا اور ریلیف کیمپ میں منتقل کرکے انہیں کھانا اور ضروری سہولیات فراہم کیں۔اورنگی میں ایک بچہ بارش کے پانی میں ڈوب گیاتھا،اس کی لاش تلا ش کر کے ورثا کے حوالے کی ۔یاسین آبا دکے نالے میں ڈوبنے والے 2 بچوں کی تلاش میں مدد فراہم کی۔ گلستان جوہر میں لینڈ سلائیڈنگ کے دوران پہاڑی تودہ گرنے سے گھر متاثر ہوئے اور گاڑیاں ملبے تلے دب گئی تھیں،الخدمت کے رضاکاروں نے وہاں سے ملبہ ہٹانے کا کام بھی بخوبی انجام دیا ۔الخدمت نے سیکڑوں متاثرین بارش کی دہلیز پرخشک راشن اورترپال بھی پہنچائے ۔سب کو اس بات کا ادراک ہے کہ کراچی کی بارشوں نے پورے کا پورا نظام درہم برہم کردیا تھا ،لیکن الخدمت اپنی ذمے داری سے پیچھے نہیں ہٹی ۔اہل کراچی کی بھر پور مدد کی ۔ الخدمت نے اپنے شعبہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے تحت زلزلہ زدگان کے لیے بھی 20ہزار سے زاید مکانات تعمیر کیے تھے ۔الخدمت نے کراچی کی حالیہ بارشوں میں غریب گھرانوںکے تباہ ہونے والے مکانات کے لیے سروے کا کام شروع کردیا ہے ،جس میں نقصانات کا جائز ہ لیا جائے گا اورتعمیر نو کے لیے تخمینہ لگا یاجائے گا ۔یہاں یہ بات بتانا ضروری ہے کہ الخدمت خلق خدا کی مدد رضا ئے الٰہی کے حصول کے لیے کررہی ہے۔الخدمت حکومتی امداد کے بغیر کام کر تی ہے ۔مخیر اور اہل خیر افرادکا تعاون الخدمت کو حاصل رہتا ہے اوراسی طرح الخدمت سارا سال خدمت کے کام کرتی رہتی ہے ،اگر مزید بارشیں ہوتی ہیں تو بھی الخدمت کے رضاکار اس کے لیے تیارہیں۔الخدمت کے تمام رضاکاروں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ان شاء اللہ الخدمت کراچی کے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ الخدمت کے ذمے داران نے بارش متاثرین کے لیے فیلڈ میں آکر کام کیا ۔ ہم اہل کر اچی کو کہنا چاہتے ہیں کہ الخدمت ان کے ساتھ ہے وہ تنہا نہیں ہیں ۔ میڈیا سے اپیل ہے کہ وہ الخدمت کے ہاتھ مضبوط کرے اورکراچی کے لوگوں کی خدمت کرنے والی الخدمت کے کاموں کو میڈیا کے ذریعے لوگوں تک پہنچانے میں ہمارا ساتھ دے۔