صنعتی ادارے کے لیے کم از کم افرادی قوت کا تعین کیا جائے

132

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر سید نظام الدین شاہ، جنرل سیکرٹری شکیل احمد شیخ، انفارمیشن سیکرٹری محمد احسن شیخ، حیدر آباد زون کے جنرل سیکرٹری اعجاز حسین، اختر غلام علی، آفس سیکرٹری محمد بلال نے محکمہ صنعت کی جانب سے صنعتی اداروں کو آپریشن کی اجازت دینے کے ساتھ مذکورہ صنعتی ادارے کے لیے کم از کم درکار افرادی قوت کا تعین نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے محنت کشوں کے استحصال کی بنیاد قرار دیا ہے۔ رہنمائوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ تو سوشل سیکورٹی اور نہ ہی EOBI سمیت دیگر ادارے کم از کم درکار افرادی قوت کی رجسٹریشن کرتے ہیں بلکہ من مانی کرتے ہوئے صنعتی اداروں میں جہاں سیکڑوں افراد کی ضرورت ہوتی ہے ان کے بغیر یہ صنعتی ادارے چل نہیں سکتے وہاں امداد باہمی کے حصول پر عمل کرتے ہوئے چند افراد کی رجسٹریشن کر کے اپنے فرائض سے بری الذمہ ہوجاتے ہیں جبکہ باقی رہ جانے والے محنت کش اپنی ہر قانونی سہولت سے محروم ہوجاتے ہیں۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ حکومت قانون سازی کرتے ہوئے محکمہ صنعت کے متعلقہ افراد کو پابند کرے کہ وہ موجودہ صنعتی اور کاروباری اداروںکے لیے درکار کم از کم افرادی قوت کا تعین کریں اور مستقبل میں کسی بھی صنعتی اور کاروباری ادارے کو آپریشن کی اجازت دینے سے قبل کم از کم افرادی قوت کا تعین کریں تا کہ اس کے مطابق اس صنعتی ادارے کے محنت کشوں کو سوشل سیکورٹی EOBi سمیت دیگر ادروں میں رجسٹرڈ کرایا جاسکے۔ رہنمائوں نے کہا کہ این ایل ایف ہی واحد تنظیم ہے جو محنت کشوں اور سرمایہ کاروں کے درمیان حقیقی معنوں میں پل کر کردار ادا کرسکتی ہے۔