بھارتی جیلوں میں مسلمان قیدیوں کا تباسب زیادہ

411

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں جیلوں سے متعلق نیشنل کرائم ریکارڈ ز بیورو (این سی آر بی) کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں مسلمان قیدیوں کی تعداد ان کی آبادی کے تناسب سے کہیں زیادہ ہے۔ بھارت میں 2011ء کی مردم شماری کے مطابق مسلمانوں کی آبادی 14.2 فیصد ہے، لیکن این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق قصوروار قرار دیے گئے مسلمانو ں کی تعداد 16.6 فیصد اور زیر سماعت مقدمات کے حامل قیدیوں کی تعداد 18.7 فیصد ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنان اور ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ دراصل بھارت کا کریمنل جسٹس سسٹم ہی کہیں نہ کہیں مسلمانوں، دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کے تئیں متعصبانہ ہے۔ دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر یہ غریبوں کا مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صرف مسلمانوں کا ہی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ بنیادی طورپر غریبوں کا مسئلہ ہے، لیکن مسلمان ہونا ایک اور اضافی جرم ہو جاتا ہے، اس لیے جیلوں میں وہی زیادہ ہوتے ہیں۔ جب کہ دیگر لوگجیل پہنچتے ہی نہیں، خواہ وہ اربوں روپے لے کر ملک سے بھاگ گئے ہوں۔ اس سے ان پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کا کہنا ہے کہ بنیادی وجہ نظام میں پائے جانے والا امتیازی اور جانبدارانہ رویہ ہے۔