عاشورہ پر توہین صحابہ کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی ، وزیر اعظم

722

 

اسلام آباد/کراچی/ لاہور/ کوئٹہ/ پشاور (آن لائن+ اسٹاف رپورٹر+ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یوم عاشور پر توہین صحابہ کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کر وں گا، فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے والے شرپسند وں کو معاف نہیں کرینگے جبکہ کراچی میں پولیس نے 10 محرم الحرام کے مرکزی جلوس میں صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے خلاف گستاخانہ الفاظ استعمال کا مقدمہ درج کرکے گستاخی کرنے والے ایک ملعون کو گرفتار کرلیا ہے، مقدمہ میں تقی جعفر، سرمد علی و دیگر عزاداران جلوس نامزدکیا گیا ہے جبکہ مرکزی ملزم تقی
ملعون کو گرفتارکرلیا گیا ادھر صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کے خلاف پاکستان علما کونسل، سنی رابطہ کونسل، وفاق المدارس و جید علما کرام کی جانب سے ملک گیر احتجاج کیا گیا، مفتی رفیع عثمانی،مفتی تقی عثمانی،احمد لدھیانوی و دیگر نے مطالبہ کیا کہ بدزبانی کرنے والوں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 10 محرم الحرام کے موقع پر فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا اعلان کر دیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عاشورہ کو پر امن طریقے سے منانے پر قوم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مجھے اطلاع ملی ہے کہ کچھ عناصر نے اس موقع پر فرقہ واریت کی آگ کو بھڑکانے کی کوشش کی ہے، میں ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کروں گا۔علاوہ ازیں پاکستان علما کونسل اور سنی رابطہ کونسل، وفاق المدارس سمیت پاکستان بھر کے جید علماکرام نے صحابہ کرام کی توہین پرملک بھر میں شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش قرار دیا ہے علما کرام نے دونوں واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پیر کے روز پاکستان علمائے کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی نے دیگر علمائے کرام و مشائق کے ہمراہ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چند جگہ پر ایسے واقعات رونما ہوئے جس میں فرقہ واریت ، شرپسندوں نے اپنی کوشش کی مگر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ، طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ انتشار اور فساد پھیلانے والوں کو اجازت نہیں دی جائے گی ، مجرموں کی گرفتاریاں اچھی بات ہے ، حکومتی اقدامات سے ملک بڑے فساد سے بچ گیا ، پیغام پاکستان پر قانون سازی کی جائے ، اسلام آباد میں بھی جو گستاخی ہوئی اس کے خلاف شیعہ علما کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی بھی تھانے گئے تھے۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن خلیل اور مولانا ضیااللہ شاہ نے کہا کہ دشمن کے پاس فرقہ واریت پھیلانے کا آخری تیر رہ گیا تھا اس نے چلایا ، امہات المومنین ، صحابہ کرام ، اہلبیت عظام کی عزت و ناموس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف بیک زبان ہونا ہوگا، ایسے عناصر کی سزا سزائے موت مقرر کی جانی چاہیے۔مزید برآںمدح صحابہ جلوس سے سنی رابطہ کونسل کے مرکزی رہنما علامہ مسعودالرحمن عثمانی، حافظ نصیر احمد،مفتی تنویر،مولانا عبدالرحمن معاویہ، مولانا عبدالرزاق حیدری,قاری نثار و دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ترلائی اسلام آباد میں خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کی شان اقدس میں بدترین گستاخی کرنے والے ملعون آصف رضا علوی اور کراچی میں حضرت امیر معاویہ اور حضرت ابو سفیان کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو پولیس و انتظامیہ فی الفور گرفتار کر کے ملک میں فرقہ ورانہ فسادات کی آگ بھڑکانے کی سازشوں کو ناکام بنائے۔ادھر مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے کہا ہے کہ محرم کے جلوس میں صحابہ کرام کے خلاف جو اشتعال انگیزی کی گئی ہے وہ ناقابل برداشت اور وحدت کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ان بدزبان لوگوں کے خلاف حکومت فوری کارروائی کرے اور ان کو فوراً گرفتار کر کے عبرتناک سزائیں دی جائیںجبکہ مفتی تقی عثمانی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ صحابہ کرام ؓکی توہین کرنے والوں کو فوراً گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے ایسی اشتعال انگیزیوں کے ساتھ فرقہ واریت کا خاتمہ کیسے ممکن ہے۔ سربراہ اہل سنت والجماعت پاکستان محمد احمد لدھیانوی نے کہا ہے کہ اگر اس بار گستاخی پر سخت ایکشن نہ لیا گیا، جہاں جہاں گستاخی ہوئی ہے، وہاں کے جلوس، مجالس کے لائسنس کینسل نہ کیے گئے، لائسنس ہولڈرز اور ذاکروں کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو ہم توہین صحابہ کا انتقام خود لیں گے۔جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے صدر مولانا عبدالوحید نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو عبرتناک سزانے دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مزید برآں پولیس نے 10محرم الحرام کے مرکزی جلوس میں صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے خلاف گستاخانہ الفاظ استعمال کا مقدمہ درج کرکے گستاخی کرنے والے ایک ملعون کو گرفتار کرلیا ،پریڈی تھانے میں سب انسپکٹر محمود احمد کی مدعیت میںمقدمہ الزام نمبر797/2020 میں تقی جعفر ، سرمد علی اور دیگر عزاداران جلوس کو ملزم نامزد کیا گیا ہے مدعی مقدمہ کے مطابق وہ ساتھی پولیس اہلکاروں محمد طارق ، محمد اقبال اورامیر بخش کے ساتھ محرم الحرام میں اسپیشل انتظام پر تھا کہ اس دوران 10 محرم کا جلوس پریڈی اسٹریٹ جاپان پلازہ تبت سینٹر چوک صدر کراچی پہنچا ۔اس دوران نماز ظہرین کے بعد تقی جعفر نے عربی زبان میں دعا کراتے ہوئے صحابہ کرام ، امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ کے خلاف گستاخانہ الفاظ استعمال کرتے ہوئے لعنت بھیجی اور بے حرمتی کی جس کی تصدیق اسپیشل برانچ کی انفارمیشن رپورٹ میں بھی کی گئی ہے ،اس فعل سے سنی مسلک کے مسلمانوں کے جذبات اور احساسات مجروح ہوئے ہیں اور ان میں غم و غصہ پایا جاتا ہے ،جس پر ملزم تقی جعفر ولد نامعلوم اور پرمٹ ہولڈر سرمد علی و دیگر مرکزی جلوس عزاداران 10 محرم الحرام کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ، مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے ایک چھاپہ مار کارروائی میں صحابہ کی توہین کر نے والے مرکزی ملزم تقی جعفر ملعون کو گرفتار کر کے اس سے تفتیش شروع کردی ۔