سعودی عرب نے اسرائیلی طیاروں کے لیے فضائی حدود کھول دیں ، صہیونی وفد امارات پہنچ گیا

321

 

مقبوضہ بیت المقدس/بوطبی ( مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے اسرائیلی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کھول دی جس کے بعد اسرائیل کی پہلی کمرشل پرواز صہیونی وفد کو لے کر ابوظبی پہنچ گئی۔ فلائٹ El Al – 971نے اسرائیل کے بانی اور پہلے وزیراعظم بن گوریان کے نام سے منسوب ائرپورٹ سے ٹیک آف کیا۔ تل ابیب سے اڑنے والی اس
پرواز پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور سینئر مشیر جیرڈ کشنر اور اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر میئر بن شبّات سوار تھے ۔ اس موقع پر جیرڈ کشنر نے کہا کہ یقینا یہ ایک تاریخی پرواز ہے لیکن اس سے بھی کہیں زیاہ ہمیں امید ہے کہ یہ مشرق وسطٰی کے لیے ایک تاریخی سفر کا آغاز ہے ۔ایک ٹویٹ میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اس پرواز کو ‘‘امن کے بدلے امن’’ کی ایک مثال قرار دیا۔اسرائیلی وزیر اعظم کے بقول سفارتی تعلقات کے قیام کے لیے مزید کئی مسلم ممالک کے ساتھ خفیہ مذاکرات جاری ہیں۔ دوسری جانب فلسطین کی سب سے بڑی اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق صدر خالد مشعل نے کہا ہے کہ امارات کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ دوستی معاہدے کے اعلان نے پوری مسلم امہ کو صدمہ پہنچایا ہے ۔ ان کا کہناتھا کہ صہیونی ریاست کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے کے حامیوں کا موقف تبدیل ہو رہا ہے۔ مراکش کی انصاف وترقی پارٹی کے زیراہتمام یوتھ فورم سے خطاب میں خالد مشعل نے کہا کہ فلسطینی قوم کا موقف پسپائی اختیار کرنے اور فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر اسرائیل سے دوستی کرنے والوں کے اقدامات پر پردہ نہیںڈالے گا۔ انہوںنے کہا کہ صہیونی ریاست ہم سے بیت المقدس اور اسلامی مقدسات چھین لینا چاہتی ہے اور ان کے حوالے سے ہمارے کردار کو محدود کرنے کی کوشش ہورہی ہے ۔خالد مشعل کا کہنا تھا کہ ہم ہار ماننے والے نہیں ،پختہ عزم، مزاحمت، قابض دشمن کی مخالفت، قومی اور ملی وحدت اور اپنے تشخص پر قائم رہ کر غاصب دشمن کا مقابلہ کریں گے۔حماس رہنما نے کہا کہ اسرائیل خطے کا مقتدار اور طاقت ور ملک نہیں۔ اسرائیل سے بڑھ کر خطے میں کئی دوسرے مضبوط اور طاقت ور ملک موجود ہیں جو کئی شعبوں میں صہیونی دشمن سے آگے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قضیہ فلسطین اور فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والی عالمی طاقتوں روس اور چین کا موقف مضبوط ہو رہا ہے ، یہ طاقتیں اپنی کھوئی ہوئی طاقت کو بحال کررہی ہیں، چین اس وقت ایک بڑی اقتصادی طاقت ہے جب کہ امریکی صدر ٹرمپ صہیونی ریاست کی طرف داری کرتے ہوئے تاریخ کو صہیونیت کی شکل دینے کی مذموم کوشش کررہے ہیں۔خالد مشعل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوتوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کی کوششیں تیزی سے جاری ہیں۔ جلد ہی فلسطینی قوم امریکا ۔ صہیونی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائے گی۔