وزیر اعلیٰ کا کراچی کے 90 فیصد علاقوں سے پانی کی نکاسی کا دعویٰ

206

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے 90 فیصد سے زاید علاقوں سے پانی نکال دیا گیا ہے۔انہوںنے باقی رہ جانے والوں علاقوں کا پانی بھی جلد صاف کرنے ،شاہراہ فیصل، کورنگی کاز وے و دیگر سڑکوں کی مرمت کا حکم دیتے ہوئے کے ایم سی، کے ڈی اے، واٹر بورڈ، ڈی ایم سی اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سمیت تمام بلدیاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ شہر کے مختلف علاقوں سے
برساتی پانی کی جلد سے جلد نکاسی کریں اور مربوط کوششوں اور ہم آہنگی کے ساتھ دائرہ اختیار سے قطع نظر متاثرہ علاقوں کو صاف کریں۔ پیر کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ مختلف بلدیاتی اداروں اور واٹر بورڈ کے ساتھ دستیاب ڈی واٹر مشینوں، پمپوں، سکشن مشینوں جیسی دیگر مشینری کی انوینٹری تیار کریں تاکہ ضرورت کے وقت ان کو منتقل کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ موسلا دھار بارش کے بعد تمام بلدیاتی اداروں اور واٹر بورڈ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہر کو بحال کرنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے تمام پانی سے ڈوبے ہوئے یا بند علاقوں کو ٹریفک کے لیے کھولنے کی ہدایات جاری کردیں ، اور وہاں سے پانی یا فضلہ کو ٹھکانے لگاکر دوسرے مرحلے میں سڑکوں کی دھلائی کی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ سی بی سی سے بات کریں اور اگر ضرورت ہو تو ان کی مدد کریں۔ علاوہ ازیںوزیراعلیٰ سندھ نے یوم عاشور کے جلوس اور امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے شہر کا فضائی دورہ کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ آئی جی سندھ مشتاق مہر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہر بھر کے 90 فیصد سے زاید علاقوں سے پانی نکال دیا گیا ہے تاہم اب بھی ڈیفنس، ٹاور اور سرجانی میں چند مقامات پر پانی موجود ہے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تجاوزات بھی شہر کا اصل مسئلہ ہیں، ان کی باقاعدہ اجازت دی گئی تھی، نالوں کے اندر تعمیرات کی اجازت دی گئی۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کھارادر کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کھارادر میں بارش کے بعد گٹر چوک ہوگئے ہیں، واٹر بورڈ اور کے ایم سی کی 20 گاڑیاں پانی صاف کر رہی ہیں۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عوام کی تکلیف کا احساس ہے، علاقہ مکینوں سے معذرت خواہ ہیں، کوشش ہے شام تک سارا علاقہ کلیئر ہوجائے۔