جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ کی منی ٹریل غیر تسلی بخش قرار

193

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینہ عیسیٰ کی منی ٹریل کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے سرینہ عیسیٰ کی لندن جائدادوں کی جمع کرائی گئی منی ٹریل کا جائزہ لیا اور پھر 21 اگست کو سیکشن 122 اور 111 کے تحت 2 نوٹس بھیجے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے سرینہ عیسیٰ کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ کی مجموعی آمدن لندن جائدادیں خریدنے کے لیے کافی نہیں تھی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف بی آر کی ٹیم کے مطابق سرینہ عیسٰی کی ٹیکس والی آمدنی 93 لاکھ 75ہزار روپے تھی جب کہ لندن کی تینوں جائدادوں کی قیمت 10 کروڑ 43 لاکھ روپے تھی۔ذرائع کے مطابق سرینہ عیسٰی نے بھی ایف بی آر کی جانب سے 21 اگست کو بھیجے گئے خطوط کا جواب بھی جمع کرا دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرینہ عیسیٰ کی جانب سے جواب میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے میری 2243 کنال زمین کی زرعی آمدن شامل نہیں کی۔ ایف بی آر نے کلفٹن کی جائدادوں کی وصول آمدن بھی شمار نہیں کی۔ذرائع کے مطابق سرینہ عیسیٰ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایف بی آر نے میری ملازمت کی آمدن کو بھی لندن جائدادوں کی قیمت میں شامل نہیں کیا۔ذرائع کا بتانا ہے سرینہ عیسیٰ کا ایف بی آر کو جواب میں یہ بھی کہنا تھا کہ میری انکم ٹیکس ریٹرن کی تفصیلات بھی نہیں دی گئیں۔ذرائع کا کہنا ہے سرینہ عیسیٰ نے ایف بی آر کی ٹیم پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے بیٹے ارسلان عیسٰی کی لیگل ٹیم نے وکالت سے بھی معذرت کر لی ہے۔سرینہ عیسٰی نے ایف بی آر کو اپنے جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ ایف بی آر کی ٹیم میرے گوشواروں میں بھی ردبدل کر سکتی ہے۔