امارات نے اسرائیلی کے بائیکاٹ کا قانون منسوخ کردیا

404

ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) متحدہ عرب امارات کے صدر نے ایک فرمان جاری کرکے اسرائیل کے بائیکاٹ سے متعلق دہائیوں پرانا ملکی قانون منسوخ کر دیا ، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور اقتصادی روابط باضابطہ طور پر بحال ہو گئے ہیں۔ امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق امارات کے صدر خلیفہ بن زید النہیان کے فرمان میں تعلقات قائم کرنے کی توثیق کی گئی ہے ۔ اس طرح اسرائیلی اداروں اور افراد کے ساتھ تجارتی معاہدے اور سمجھوتے کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ اسی طرح اب اسرائیل کی تیار کردہ تمام مصنوعات اور سامان کو متحدہ عرب امارات میں داخلے اور فروخت کی اجازت ہو گی۔ صدارتی فرمان ایک ایسے وقت پر جاری کیا گیا ہے جب اسرائیل کی سرکاری ائر لائن ای آئی اے آئی تل ابیب سے ابو ظبی کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے ۔ اس کی پہلی پرواز سے اسرائیل کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اور 13 اگست کے معاہدے میں کردار اد کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ابو ظبی پہنچیں گے ۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 31 اگست کو تل ابیب سے ابو ظبی کی پہلی پرواز میں صدر ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیرڈ کشنر ابو ظبی جائیں گے ۔ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کے اعلان کے بعد دونوں ملک سفارت خانے کھولنے ، تجارت اور دیگر امور پر مذاکرات کریں گے، لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی طیارے کو سعودی عرب کی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت ہو گی یا نہیں، جس کے تاحال اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ رواں سال مئی میں ابوظبی کی اتحاد ائر ویز کا ایک طیارہ تل ابیب کے ائر پورٹ پر اترا تھا۔