تل ابیب: متحدہ عرب امارات سے تعلقات کی بحالی کے بعد اسرائیل نے یواےای کیلئے کمرشل پروازیں پیر سے شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور عرب امارات کے درمیان اب تک کوئی فضائی رابطے نہیں تھا لہٰذا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد یہ پہلی پرواز ہوگی اور ایک سرکاری اسرائیلی وفد تاریخ میں پہلی مرتبہ فلائٹ سے براہ راست پرواز ابوظہبی کا سفر کریں گے جس کا شیڈول جمعہ کے روز اسرائیلی ائیرپورٹس اتھارٹی کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب یو اے ای نے باہمی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کے بعد اسرائیل کا بائیکاٹ ختم کردیا ہے۔
یو اے ای کے خلیفہ زید بن النہیان نے اس حوالے سے ایک سرکاری فرمان بھی جاری کردیا ہے جس کے تحت اسرائیل کا بائیکاٹ ختم اور اس کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی معاہدے کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
حکم نامے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے معاہدے کے تحت باہمی تعاون سے شعبہ ہوابازی، سیاحت، تجارت، صحت، توانائی اور سلامتی سمیت دیگر امور پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے تبادلہ کرے گا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے مشیر اور داماد جیرڈ کشنر امریکی حکام کے ہمراہ یو اے ای جائیں
گے۔
اس معاہدے کو عرب دنیا کے کچھ حصوں سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے، جبکہ فلسطینی قیادت نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای نے خاموشی سے ہمارے پیٹھ میں چھرا گھونپنا ہے۔