حالیہ بارشوں کے بعدڈی ایچ اے گزری قبرستان سے درجنوں قبروں سے میت کفن سمیت نکل کر باہر آگئی،

1942

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) کراچی میں حالیہ بارشوں نے جہاں زندہ لوگوں کے نظام زندگی کو بری متاثر کیا وہی اس دنیائے فانی سے کوچ کرجانے والے بھی طوفانی بارش کے لپیٹ میں آگئے۔

ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کی حدود میں واقع گزری قبرستان میں برسات کی وجہ سے درجنوں قبریں تباہ ہو گئیں اور جسد خاکی قبروں سے باہر نکل آیا۔بعض قبریں زمین بوس ہوگئی ہیں لواحقین کو اپنے پیاروں کی قبروں کو تلاش کرنے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے رہا ہے۔کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے تاحال اس سلسلے میں کسی طرح کے اقدامات نہیں کئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق شہرقائد میں حالیہ بارشوں کے دوران جہاں متعدد سڑکیں،گلیاں اور گھر زیر آب آگئے وہیں شہر کے کئی قبرستانوں میں بھی پانی جمع ہوگیا ہے۔کراچی میں ہونے والی موسلادھار بارشوں کے بعد کئی قبرستانوں کی حالت خراب ہوگئی ہے۔

ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کی حدود میں واقع گزری قبرستان،اورنگی ٹاون قبرستان، سخی حسن قبرستان، پاپوش نگر قبرستان، ماڈل کالونی قبرستان، جوہر قبرستان و دیگر میں بارش کے پانی کے باعث کیچڑ اور گندگی ہے۔قبرستان میں پانی جمع ہونے سے کئی قبریں بیٹھ گئی ہیں لواحقین کو اپنے پیاروں کی قبر یں تلاش کرنے میں شدیدپریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کی حدود میں واقع گزری قبرستان جو کراچی وی آئی پی قبرستان کہلاتا ہے اور یہاں قبر کیلئے مہنگی جگہ خریدنی پڑتی ہے حالیہ بارشوں کے دوران درجنوں قبروں سے میت کفن سمیت نکل کر باہر آگئی، مذکورہ قبرستان پہاڑی علاقے میں ہونے کی وجہ سے زمین کی سطح سے اوپر بنائی گئی تھی جس کی وجہ سے قبریں متاثر ہوئیں ہیں۔

ڈی ایچ اے گزری قبرستان میں دفنائے گئے مردوں کے لواحقین نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی اورکنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ سے اپیل کی ہے قبرستان کو فوری اور ہنگامی صورتحال میں دیکھا جائے اور قبرستان کی فوری طورپر مرمت کی جائے۔دوسری جانب بارش اور سیوریج کے پانی میں سخی حسن قبرستان میں بھی ہزاروں قبریں ڈوب گئیں۔اس حوالے سے کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے ترجمان عامر عارب نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی گزری قبرستان میں بعض قبریں زمین بوس ہونے کے حوالے سے شوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو کے بارے معلومات حاصل کرنے کے بعد آپ کو تفصیلات سے آگاہ کرسکوں گا۔