نوازشریف کی واپس کیلے تمام زرائع استعمال کیے جائیں،وزیراعظم

204
اسلام آباد، وزیر اعظم عمران خان سے چینی سفیر کی سربراہی میں چینی کمپنیوں کا وفد ملاقات کررہا ہے

اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن+اے پی پی) وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے تمام قانونی ذرائع استعمال میں لائے جائیں۔یہ ہدایت انہوں نے اپنے زیر صدارت اجلاس میں دی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال میں اپوزیشن کے بیانیہ سے متعلق حکمت عملی پر بات چیت ہوئی اور پارلیمنٹ میں قانون سازی سے متعلق ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی جب کہ نواز شریف کو وطن واپس لانے سے متعلق اقدامات پرحکومتی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن)نے نوازشریف کی صحت پر سیاست کی،اپوزیشن کا فوکس ملکی مفاد نہیں بلکہ شریف مقدمات سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے، اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، عدالتوں کو مطلوب افراد کو واپس لانا حکومت کی ذمے داری ہے، نواز شریف کی واپسی کے لیے تمام قانونی ذرائع استعمال میں لائے جائیں۔اجلاس میں قومی اسمبلی میں ایف اے ٹی ایف قوانین کی منظوری کے حوالے سے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمانوں کو ملکی معاشی صورتحال میں بہتری کو موثر طور پر اجاگر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معیشت سے متعلق فیصلوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے، اب پوری توجہ بہتر معاشی اعشاریوں کے ثمرات عوام تک پہنچانے پر ہے۔علاوہ ازیںوزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ماشا اللہ جولائی میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہوگیا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ 424 ملین ڈالر سرپلس میں چلا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں ہے اور ملک کا کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ کم ہوچکا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ جولائی 2019 ء میں کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ 613 ملین ڈالر تھا اور جون 2020ء میں کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ 100 ملین ڈالر تھا۔وزیراعظم نے بتایا کہ جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم اورکرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوگیا ہے،معیشت میں بہتری کی وجہ برآمدات میں اضافہ ہے۔عمران خان نے لکھا کہ جون کے مقابلے برآمدات میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور بیرون ملک سے بھی بھیجی گئی تفصیلات زر میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کو بڑی اہمیت دیتا ہے، پاکستان اور چین کے مقاصد مشترک ہیں، دونوں ملکوں کے مابین کاروباری تعلقات کا استحکام ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔یہ بات انہوں نے توانائی ، مواصلات، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، مالیاتی اور صنعتی سیکٹر سے تعلقات رکھنے والی چین کی 10 سرفہرست کمپنیوں کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے کہی،جنہوں نے ان سے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی۔ادھروزیراعظم نے دنیا کے مختلف حصوں میں جاری تنازعات کے حل کے لیے عالمی برادری کے کردار اور بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو ) کی کلیدی تزویراتی ترجیحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر کے تنازع کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔وہ انٹر پارلیمنٹری یونین کے صدر گیبر ایلا کیوواس بیرن سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔