نیوزی لینڈ: کرائسٹ چرچ کیس کی فیصلہ کن سماعت شروع

311
نیوزی لینڈ: سماعت کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں‘ شہدا کے لواحقین بھی عدالت کے باہر موجود ہیں‘ مجرم مقدمے کا سامنا کررہا ہے

ولنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں 51 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے سفید فام نسل پرست برینٹن ٹیرنٹ کو سزا دینے کے لیے کیس کی فیصلہ کن سماعت شروع کردی گئی ہے۔ پیر کے روز سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حملہ آور 2 مساجد پر حملہ کرنے کے بعد تیسری کو نشانہ بنانے والا تھا اور زیادہ سے زیادہ افراد کو مارنے کے لیے مساجد کو جلانے کا ارادہ رکھتا تھا۔ اس موقع پر دہشت گردی کے واقعے کا شکار بننے والوں کے لواحقین نے ہولناک قتل عام کی یادیں تازہ کیں جنہیں 29 سالہ دہشت گرد بغیر کسی تاثر کے سنتا رہا۔ واضح رہے کہ آسٹریلوی شہریت کے حامل بریٹن ٹیرنٹ کو 51 افراد کے قتل، 40 اقدام قتل اور ایک دہشت گردی کے اقدام کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز شروع ہونے والی سماعت 4 روز تک جاری رہے گی جب کہ کورونا وائرس سے حفاظت کے پیش نظر عدالت میں زیادہ افراد کو داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ استغاثہ کے مطابق مجرم نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ مسلمان آبادی میں خوف پیدا کرنا چاہتا تھا جبکہ اس نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا تھا کہ وہ مزید جانیں نہیں لے سکا۔ مقامی ذرائع کے مطابق برینٹن ٹیرنٹ کو کم از کم 17 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔