تین بڑے نالوں کی صفائی صوبائی حکومت کی بجائے این ڈی ایم اے کو کرنی پڑی

661

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں گجرنالہ، اورنگی نالہ اور مواچھ گوٹھ سمیت 38بڑے نالے ہیں،جبکہ چھوٹے نالوں کی تعداد پانچ سو کے قریب ہے،شہرقائد میں تمام چھوٹے بڑے نالوں پر تجاوزات کی بھرمار ہے،ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کئی برس سے مسلسل سندھ پر راج کررہی ہے، لیکن سب سے بڑے شہر کو ڈوبنے سے بچانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے،شہر کے تین بڑے نالے این ڈی ایم اے کو صاف کرنا پڑے ہیں۔

کراچی بارشوں میں کیوں ڈوب جاتاہے،بارش کا پانی گھروں میں کیسے پہنچ جاتاہے، اہم شاہراہیں کیوں زیرآب آجاتی ہیں،سوال بہت ہیں لیکن سندھ حکومت اور بلدیہ عظمی کراچی کے پاس تسلی بخش جواب نہیں ہے۔

شہر میں 38 بڑے اور پانچ سو سے کے قریب چھوٹے نالے ہیں، نالوں کی صفائی کی بنیادی ذمہ داری کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کی ہے، لیکن سندھ حکومت نے یہ اختیاربھی اپنے پاس رکھاہے۔

ورلڈ بنک کے سوئپ پروگرام کے تحت سندھ حکومت نے اڑتیس بڑے نالوں کی صفائی کی ذمہ داری لی لیکن نالے صاف نہ کرسکے،صورتحال بگڑنے پر این ڈی ایم اے نے تین بڑے نالے صاف کروائے، آج بھی شہر میں چھوٹے بڑوں نالوں پرتجاوزات کی بھرمار سے شہری پریشان ہیں۔

ڈسٹرکٹ سینٹرل میں گجر نالے سمیت پانچ بڑے نالے ہیں، ڈسٹرکٹ ویسٹ میں اورنگی اور مواچھ گوٹھ نالے سمیت پانچ بڑے نالے ہیں،ڈسٹرکٹ ایسٹ میں نو،ڈسٹرکٹ ساوتھ چھ میں ڈسٹرکٹ کورنگی میں سات بڑے نالے ہیں،ڈسٹرکٹ ملیر میں چار بڑے نالے ہیں اور سب پر تجاوزات قائم ہیں۔