کراچی میں لیڈی ڈاکٹر کی خودکشی، پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

1138

کراچی کے علاقے گذری میں خودکشی کرنے والی خاتون ڈاکٹر کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کے واقعے کی ابتدائی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں  نائن ایم ایم استعمال کی گئی،چیمبر میں دو گولیاں تھیں ایک چلی ہے جو  بائیں طرف سے لگی اور دائیں طرف سے نکل گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کی چند روز قبل ہی والد سے لڑائی ہوئی تھی اور اس نے خود کو باتھ روم میں بند کرکے گولی ماری، لیڈی ڈاکٹر کے دوستوں سے بھی معلومات لی جارہی ہے اور موبائل سے  ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے جس سے کچھ مدد ملے گی۔

پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا علی شاہ کلفٹن میں واقع نجی ہسپتال میں نوکری کرتی تھی۔ماہا علی شاہ کے پاس پستول کہاں سے آیا اور خود کشی کی وجہ کیا ہے، پولیس کی جانب سے اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔

ایس پی کلفٹن عمران مرزا کے مطابق ڈاکٹر ماہا ڈپریشن کا شکار تھیں، ابتدائی طور پر واقعہ گھریلو ناچاقی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا کی عمر 25 سال تھی اور ساوتھ سٹی اسپتال میں جاب کررہی تھیں۔ڈاکٹرماہا خودکشی کی کوشش سے کچھ گھنٹے قبل ہی اسپتال سے واپس آئی تھی۔