گندم خوردبرد کیس، وزیراعلیٰ سندھ نیب میں پیش، بیان ریکارڈ

495

سکھر(نمائندہ جسارت) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سندھ میں اربوں روپے کی گندم کی خوردبرد کے کیس میں نیب سکھر میں پیش ہوگئے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ بغیر پروٹوکول کے نیب آفس پہنچے۔ مراد علی شاہ ایک گھنٹے تک نیب دفتر میں پیش رہے اور اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔ نیب حکام نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مختلف سوالات بھی کیے۔نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد لی شاہ نے کہا کہ نیب نے 2017 میں دی گئی گندم پر سوالات بھیجے تھے۔ آج نیب کوسوالوں کے جوابات دینے آیا تھا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نیب نے مختلف سوالات کیے جس کے جوابات دیے۔ نیب نے پوچھا کہ سندھ حکومت کے معاملات کس طرح چلتے ہیں۔ نیب کو واضح کیا کہ آئین کے تحت سندھ حکومت کے معاملات چلتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مرادعلی شاہ نے کہا کہ کراچی میں بارشیں پہلے بھی ہوئی ہیں۔ ماضی میں ہونیوالی بارشوں کے دوران کئی اموات ہوئیں۔ کراچی میں اس بار شارع فیصل پر 4 گھنٹے بھی پانی نہیں رک سکا۔خیال رہے کہ اس سے قبل 4 جون کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے تھے اور تفتیش کے دوران نیب کو بتایا تھا کہ سولر لائٹس منصوبے کی منظوری آئین اور قانون کے مطابق دی گئی تھی۔مرادعلی شاہ سے نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس اورسندھ روشن پروگرام کیس کے متعلق تفتیش کی تھی۔وزیر اعلی مراد علی شاہ نیب میں پیشی کے بعد این آئی سی وی ڈی سکھر پہنچے جہاں انہوں نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ کی عیادت کی۔ اس موقع پر اسپتال انتظامیہ نے میڈیا نمائندگان کو کوریج سے روک دیا اور گارڈز کی میڈیا نمائندگان سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔