کینجھر جھیل میں کشتی الٹ گئی ،کراچی کے ایک ہی خاندان کی 8 خواتین اور 2 بچے جاں بحق

211
ٹھٹھہ:جھیل میں حادثے کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہیں‘ چھوٹی تصویر میں میتیں مکلی اسپتال میں رکھی ہیں

ٹھٹھہ،کراچی(نمائندہ جسارت رمضان میمن +مانیٹر نگ ڈ یسک )کینجھرجھیل میں کشتی الٹ گئی‘ کراچی کے ایک ہی خاندان کی8خواتین اور 2بچے جاں بحق،ملاح گرفتار‘ مقدمہ درج،تمام لاشیں اور متاثرہ افراد کراچی منتقل، گھر اور علاقعے میں کہرام برپا‘ ہر آ نکھ اشکبار۔ ٹھٹھہ کی کینجھر جھیل میں تیز رفتار تفریحی کشتی تیز ہواؤں کے باعث الٹ گئی۔ کراچی کے علاقے محمود آباد سے گئے ایک ہی خاندان کے 10 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، 3 کو بچالیا گیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق ٹھٹھہ کی کینجھر جھیل میں الٹنے والی کشتی میں 13 افراد سوار تھے جن میں11 خواتین اور 2 بچے شامل تھے۔ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ عثمان تنویر نے کشتی میں موجود افراد کی تعداد کی تصدیق کی اور کہا کہ نکالی گئی 10 لاشوں میں سے 8 خواتین اور 2 بچوں کی ہیں جبکہ کشتی میں سوار 3 افراد کو بچالیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے محمود آباد سے تعلق رکھنے والے افراد کشتی میں کینجھر جھیل کی سیر کر رہے تھے کہ اس دوران کشتی الٹ گئی اور 13 افراد ڈوب گئے۔ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں 3 سگی بہنیں بھی شامل
ہیں، جھیل سے سعدیہ یوسف، روبینہ یوسف، شانزہ یوسف، عظمیٰ، صبیحہ اور ماہم سمیت 2 بچوں کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔ لاشوں اور زندہ بچنے والوں کو تشویش ناک حالت میں سول اسپتال مکلی لایا گیا،اطلاع ملنے کے بعد سول اسپتال مکلی میں ایمرجنسی نافد کردی گئی تھی۔بد نصیب خاندان کشتی میں سوار ہوکر نوری کی مزار کی زیارت کے لیے جاررہے تھا کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد کے بٹھانے کی وجہ سے کشتی اپنا بیلنس برابر نہ رکھ سکی اور الٹ گئی۔کشتی میں سوار افراد کی چیخوں و پکار کے بعد مقامی لوگوں نے بڑی جدوجہد کے بعد تمام لوگوں کو باہر نکالا تاہم اس وقت تک ایک بچے سمیت 6 خواتین دم توڑ چکی تھی جبکہ 2 خواتین نے اسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑا ۔مجموعی طور پر کشتی میں 11خواتین اور 2بچے سوار تھے جبکہ کشتی میں صرف 4افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔خیال رہے کہ کینجھر جھیل پر فائبر کی بنی انتہائی کمزور کشتیاں کھلے عام چلائی جاتی ہیں اور ملاح زیادہ کرائے کی لالچ میں گنجائش سے زیادہ مسافر بٹھاتے ہیں۔ان کشتیوں میں لائف جیکٹس فراہم کرنے کا کوئی تصور سرے سے موجود ہی نہیں جبکہ مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہتی ہے ۔ چیف سیکرٹری سندھ ممتاز علی نے کینجھر جھیل میں کشتی الٹنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرین کی مدد میں غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق لاشوں کوٹھٹھہ کے مکلی سول اسپتال سے کراچی کے کورنگی 5 نمبر کے سردخانے میں منتقل کردیا گیا ہے۔ حادثے کے بعد انتظامیہ نے جھیل میں کشتی چلانے پر پابندی لگا دی ہے۔دوسری جانب پاک بحریہ نے بھی کینجھر جھیل کشتی حادثے میں لاپتا افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔ ترجمان پاک بحریہ نے بتایا کہ سول انتظامیہ کی درخواست پر پاک بحریہ کا سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کیا۔ان کا کہنا تھا کہ غوطہ خور اور میڈیکل ٹیم سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے تھے۔