غیرملکی آقائوں کی غلامی نے پاکستان کو تباہ کردیا ہے،سراج الحق

243

14 اگست لاہور ریلوے اسٹیشن کے باہر جماعت اسلامی لیبر ونگ نے یوم آزادی کے موقع پر جلسے کا اہتمام کیا۔ جلسے سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق، NLF کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی، NLF پنجاب وسطی کے صدر امین منہاس، جماعت اسلامی لیبر لاہور کے صدر حافظ مظہر جیلانی، پریم یونین کے سینئر نائب صدر شیخ انور، فیاض شہزاد، بلدیاتی فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری لیاقت بیگ، گل نواز خان، رانا اصغر، جمشید سیال و دیگر مزدور رہنمائوں نے خطاب کیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس ملک کے سرمایہ داروں، جاگیرداروں نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقے سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ ملک کو اپنے مفادات کی خاطر عالمی بینک، IMF کا مقروض کیا۔ ظالمانہ لوٹ مار کرکے بیرون ملک محلات تعمیر کیے اور مزدوروں، کسانوں کو غربت اور بے روزگاری کے تحفے دیے۔ ساڑھے سات کروڑ لیبر میں صرف 36 لاکھ لوگوں کو ٹریڈ یونین کا حق ہے جب کہ رجسٹریشن اس سے بھی کم ہے۔ ملک سے ٹھیکیداری نظام کو ختم کیا جائے۔ غیر منظم مزدوروں کو لیبر قوانین اور سماجی تحفظ قوانین کے دائرے میں لایا جائے۔ حکمران بیرونی قرضوں پر انحصار کی پالیسی سے باہر نکلیں۔ ملک کے اندر معدنیات کو نکالیں۔ زراعت اور صنعت کو ترقی دیں اور یہ ترقی مزدوروں کی خوشحالی کے بغیر ممکن نہیں ہے اور مزدور کی خوشحالی اسلامی پاکستان سے وابستہ ہے۔ لاکھوں مسلمانوں نے اسلامی نظام کے لیے قربانی دی تھی لیکن اس ملک کے حکمران طبقے نے اغیار کی چاکری کرکے پاکستان کو تباہ کردیا ہے۔ آج بھی مزدور اور کسان ہمارے ساتھ کھڑے ہوجائیں ہم اس ملک میں اسلامی انقلاب لائیں گے اور مزدوروں، کسانوں، پسے ہوئے غریب طبقے کو ظلم کی چکی سے نکالیں
گے۔ مزدور اور کسان خوشحال ہوں گے تو پاکستان ترقی کرے گا۔ ایک جیسا نظام تعلیم اور نظام علاج دیں گے، کوئی بے گھر نہیں ہوگا، مزدور کسان کی عزت نفس کا تحفظ کریں اور پورے معاشرے کو ایک جیسے مواقع دیں گے۔ دولت کا چند ہاتھوں میں ارتکاز ختم کریں گے، وسائل سے مالا ملک کو استعماری ایجنٹوں نے تباہ کردیا ہے۔ بے لاگ احتساب اور سب کا احتساب کریں گے۔ اسلامی نظام مزدوروں، کسانوں کو خوشحال زندگی کی ضمانت دیتا ہے۔ اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ مزدور اور کسان اسلامی انقلاب کا ہر اول دستہ بنیں گے۔ ظالمانہ سرمایہ داری جاگیرداری نظام نے مزدوروں، کسانوں کو بیگار کیمپ میں دھکیل دیا ہے۔ مزدور کسان اپنے دشمنوں کو پہچان گئے ہیں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے ان ظالموں سے انتقام لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں سے ٹھیکیداری نظام ختم کیا جائے، مزدور کی کم از کم تنخواہ 30 ہزار اور کم از کم پنشن 15 ہزار مقرر کی جائے۔ سات کروڑ مزدوروں کو فی الفور رجسٹر کیا جائے اور انفارمل سیکٹر کو ٹریڈ یونین کا حق دیا جائے، بے گھر مزدوروں کسانوں کو گھر دیے جائیں۔ تعلیم اور علاج کے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔ سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی، ورکرز ویلفیئر فنڈ کا دائرہ انفارمل سیکٹر تک بڑھایا جائے اور ان اداروں سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔