لاہور( نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈرلیاقت بلوچ نے کہاہے کہ دو سال حکومتی ناکامی اور بے تدبیری و بد انتظامی نے آئندہ دو سال بھی مشکل تر بنادیے ہیں ۔ بجلی ، گیس ، تیل ، ٹیکسوں کی شرح کا بوجھ پیداواری لاگت کو ناقابل برداشت بنا چکاہے ۔100 دن ، چھ ماہ اور ایک سال کے اعلانات کی طرح وزیراعظم عمران خان کا دو سال بعد کا اعلان بھی ہوائی اور بے بنیاد ہے ۔ ملک بڑے بحرانوں میں گھرگیاہے ۔ حکومتاور اپوزیشن غیر ذمہ داری اور غیر سنجیدگی کی بلند چوٹی پر ہے ۔ قومی ترجیحات پر قومی قیادت کو اکٹھا ہونا ہوگا وگرنہ اکیلے اکیلے حکومت ، فوج ، اپوزیشن بنائو کی بجائے بگاڑ کا باعث بنے گی ۔وزیراعظم اقتصادی تباہی کی وجہ سے عام آدمی کے بدترین حالات سے بے خبر ہیں ۔ چند مراعات یافتہ طبقوں کے علاوہ تجارت ، زراعت ، صنعت کا پہیہ جام ہے ۔ حکومت کا کوئی منصوبہ اور اعلان عوام میں تحرک نہیں پیدا کر رہا اصل مسئلہ نااہلی اور اعتماد کے بحران کاہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ عالم اسلام نے مسئلۂ کشمیرو فلسطین حل کرنے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ۔ عالمی استعمار اپنا ایجنڈا مسلط کر رہاہے ۔ مسلم دنیا تقسیم در تقسیم ہے اسی وجہ سے مسلم عوام بے بسی کے عالم میں ہیں ۔ فلسطین کے مسئلہ پر عرب ممالک کا سرنڈر مسئلہ کشمیر اور مسئلہ افغانستان کے لیے بھی زیر قاتل بنے گا ۔ کشمیراور فلسطین کے عوام کے جذبات شدت سے مجروح ہورہے ہیں ۔ اسرائیل امارات معاہدہ کے دور رس منفی اثرات ہوں گے ، امارات کو اپنی خود مختار حیثیت میں فیصلے کرنے کا حق تو ہے لیکن ایسے فیصلے جو آزادی ، خود مختاری ، اصولوں اور حق کے خاتمہ کا باعث بنے ، یہ سب کا اجتماعی نقصان ہے ۔ حکومت پاکستان کا موقف ڈرا سہمااور بزدلی پر مبنی ہے ۔پاکستان، ترکی ، ایران ، ملائیشیا اور سعودی عرب کو عالم اسلام کے بحرانوں کے خاتمہ کے لیے کلیدی کردار ادا کرنا ہے اس کے لیے ماحول بنایا جائے ۔