متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کوئی سمجھوتا طے پانے تک مقبوضہ بیت المقدس (یروشلیم) میں اپنا سفارت خانہ نہیں کھولے گا۔
عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یو اے ای نے نیتن یاہو کے بیان پر اسرائیل کو واضح کیاہے کہ فلسطین کے ساتھ کسی بھی معاہدے تک متحدہ عرب امارات مقبوضہ بیت المقدس (یروشلیم) میں اپنا سفارت خانہ نہیں کھولے گا۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ عرب امارات کے ساتھ کوئی ایسا معاہدہ نہیں کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں آباد کاری روک دے گا ، اسرائیل نے ان معملات پر کام روکا ہے تاہم ختم نہیں کیا۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے طے پایا تھا جس کی تصدیق ٹرمپ نے ٹوئٹر کے ذریعے کی تھی ۔
دوسری جانب ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کہا تھا کہ اس معاہدے کےتحت اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے بعض علاقوں پر اپنی خود مختاری کے نفاذ کے منصوبے سے دستبردار ہوجائے گا۔