مصر نے امارات اور اسرائیل معاہدے کو خوش آئند قرار دیدیا

2154

متحدہ عرب امارات کے حلیف اور قریبی ساتھی مصر نے امارات اور اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کے معاہدے کو خوش آئند قرار دے دیا۔

ٹوئٹر پر ردعمل میں مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے کہا کہ امارات اور اسرائیل معاہدہ امن کی جانب مثبت پیش رفت ہے جو کہ خوش آئند ہے۔

مصری صدر کا کہنا تھا کہ امریکا، یو اے ای اور اسرائیل کے مابین فلسطینیوں کی سرزمین پر اسرائیلی الحاق کو روکنے اور مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے معاہدے پر  گہری دلچسپی سے نظر رکھے ہوئے ہیں اور معاہدہ قابل ستائش ہے۔

واضح رہے کہ ترکی، ایران ، فلسطینی اتھارٹی اور حماس نے امارات اور اسرائیل معاہدے کو فلسطینی کاز سے غداری قرار دیا ہے۔

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے  کہا  کہ  اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان  مطابقت فلسطینی عوام اور ان کے حقوق سے انحراف کی تاریخ کا سیاہ باب ہوگا۔

 ترجمان نے ٹویٹر پر اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاہدے کے بارے میں  ایک پیغام میں کہا کہ  تاریخ اس معاہدے کی روشنی میں فلسطینی عوام کے ساتھ کی گئی غداری اور حق تلفیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی ۔

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس  نے یو اے ای معاہدہ اور اسرائیل معاہدہ  کو مسجد اقصیٰ اور فلسطینی کاز سے غداری قرار دیتے ہوئے عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔

 فلسطینی صدر نے معاہد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  امریکی صدر کہتے ہیں کہ برف پگھل گئی اصل میں تو اعتماد ختم ہوگیا ہے  یو اے ای معاہدہ اور اسرائیل معاہدہ  کو مسجد اقصیٰ اور فلسطینی کاز سے غداری ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس  نے عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ معاہدے کو اس فورم پر زیر بحث لایا جائے اور آئندہ کی حکمت عملی بنائی جائے۔