گزشتہ مالی سال مینوفیکچرنگ میں 10 فیصد کمی ریکارڈ

142

اسلامآباد (کامرس ڈیسک) پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کی پیداوار میں 20-2019 میں 10.17 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں پیداوار کی بحالی کے سبب مئی سے صنعتوں کی بڑی پیداوار میں کمی کا رجحان کم ہوا ہے، بحالی کا یہ عمل ایل ایس ایم نمبروں سے واضح ہے جو مئی کے مقابلے میں جون کے مہینے میں 16.81 فیصد تک بڑھ گئی تھی۔بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ مئی میں ماہانہ بنیادوں پر 24.8 فیصد تک گر گئی تاہم سالانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو جون میں ایل ایس ایم 7.74 فیصد نیچے رہا۔توقع کی جاتی ہے کہ شرح سود میں کمی اور خام مال پر ڈیوٹیز میں کمی سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔کووڈ 19 سے پہلے کے دنوں میں چینی کی پیداوار میں 97 فیصد کے اضافے کی بدولت ایل ایس ایم انڈیکس میں دسمبر 2019 میں 9.6 فیصد شرح ریکارڈ کی گئی تاہم اب یہ واپس سرخ رنگ میں لوٹ آیا ہے۔ وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ زر مبادلہ کی شرح میں کمی، معاہدے کی مالیاتی اور مالی سال کی پالیسیوں (کورونا وائرس پھیلنے سے پہلے) نے مالی سال 20 میں ایل ایس ایم کو ڈبو دیا، ٹیکسٹائل اور کھانے پینے، مشروبات اور تمباکو، لوہا اور اسٹیل، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات کا حجم سکڑ جانے کے باعث ملک میں مجموعی طور پر مینوفیکچرنگ کو متاثر کیا۔شعبوں کے لحاظ سے آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کمیٹی کے تحت 11 آئٹمز کی پیداوار میں مالی سال 20 کے دوران 20.10 فیصد کمی واقع ہوئی، وزارت صنعت و پیداوار کے تحت 36 آئٹمز میں 11.20 فیصد تک کمی آئی جبکہ صوبائی بیورو کی رپورٹ کے اعدادوشمار کے مطابق 65 میں 5.52 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ ملک کی مجموعی مینوفیکچرنگ کا 80 فیصد پر مشتمل ہے اور جو قومی پیداوار کا تقریباً 10.7 فیصد حصہ بنتا ہے، اس کے مقابلے میں چھوٹے پیمانے پر صنعت صرف 1.8 فیصد جی ڈی پی اور سیکنڈری سیکٹر کا 13.7فیصد بنتی ہے۔حکومت نے مالی سال 20 کے لیے 3.1 فیصد کے اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔