بھارت میں مسلمان اقلیت محفوظ نہیں ، شاہ محمودقریشی

253

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی شہر بنگلور میں توہین رسالت کے واقعے نے مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیا ہے۔عالمی تنظیموں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔بی جے پی حکومت نے سیکولر ا سٹیٹ کو دفن کردیا ہے اور اب بھارت میں ایک ہندو اسٹیٹ جنم لے رہی ہے۔ بھارت کے شہر بنگلور میں ہونے والے دل خراش واقعے کے حوالے سے جمعرات کو ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ توہین رسالت کے اس واقعے نے مسلمانوں کے جذبات کومجروح کیاہے، اس وڈیو کو پوری امت مسلمہ کودیکھنا چاہیے۔ انڈیا میں آج مسلمان اقلیت محفوظ نہیں ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسجد کوشہید کرکے مندر بنانا قطعی طور پر درست نہیں۔ جذبات بھی مسلمانوں کے مجروح کرتے ہیں اور شہادتیں بھی مسلمانوں کی ہوتی ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مسلمانوں کو ہی گرفتار کیا گیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہیومین رائٹس واچ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اندرونی مسئلہ نہیں ہے یہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔ پاکستان کو حق حاصل ہے کہ اس معاملے کو اٹھائے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے کل بھارتی ہائی کمیشن کے حکام کے ساتھ اس معاملے کو اٹھایا اور پاکستان کی طرف سے ردعمل کا اظہار کیا۔ ہم ہر انٹرنیشنل فورم پر اسلاموفوبیا کے مسئلے کو اٹھارہے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وژن ایف او کے تحت کورونا عالمی وبائی چیلنج کے دوران دنیا بھر میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والے پاکستانیوں کی پذیرائی کیلیے ’’فارن منسٹرز آنرز لسٹ‘‘ کا اعلان کر دیا۔ آنرز لسٹ کا باقاعدہ اعلان جمعرات کو وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت صدارت منعقدہ خصوصی تقریب میں کیا گیا۔ فارن منسٹرز آنرز لسٹ میں شامل بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مختلف کیٹگریز کے تحت منتخب کیا گیا ہے۔ پہلی کیٹگری میں وہ شہداء شامل ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کی پرواکیے بغیر انسانیت کی خدمت جاری رکھی اور اپنی جان جان آفریں کے سپرد کر دی۔ دوسری کیٹگری میں وہ ہیلتھ ورکرز/ڈاکٹرز شامل ہیں جنہوں نے مثالی خدمات سر انجام دیتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کو بچایا۔ تیسری کیٹگری میں وہ شخصیات شامل ہیں جنہوں نے کورونا وبا کے دوران امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ چوتھی کیٹگری میں سمندر پار مقیم وہ پاکستانی شامل ہیں جنہوں نے پاکستانی سفارتخانوں کے ساتھ مل کر پاکستانی کمیونٹی کیلیے مثالی خدمات سر انجام دیں جبکہ پانچویں کیٹگری میں وہ اوورسیز سماجی تنظیمیں شامل ہیں جنہوں نے کورونا وبا کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی دل کھول کر مدد کی۔ اس آنرز لسٹ میں دنیا بھر میں مقیم 86 پاکستانیوں کا نام شامل ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان پاکستانیوں نے کورونا وبا کے دوران اپنی گرانقدر خدمات سے ملک و قوم کا نام روشن کیا۔ آنرز فہرست میں شامل پاکستانیوں نے صحیح معنوں میں پاکستان کا سفیر ہونے کا حق ادا کیا اور اپنے طرزِ عمل سے ملک کیلیے نیک نامی کا باعث بنے۔