نیب دفتر کے باہر سے گرفتار لیگی رہنماؤں کا 14روزہ ریمانڈ

192

لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور پولیس نے نیب آفس کے باہر سے پاکستان مسلم لیگ( ن) کے جن 58( ن) لیگی کارکنان کو گرفتار کیا تھا۔ مقامی جوڈیشل مجسٹریٹ ذوالفقار باری کی عدالت نے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل بھیج دیا ہے۔ تھانہ ٹھوکر نیاز بیگ پولیس نے گرفتار (ن) لیگی کارکنوں کو بدھ کو متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ ان سیاسی ملزمان کو عدالت میں پیش کرتے وقت ضلع کچہری کی جانب آنے والے تمام راستوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔گرفتار (ن) لیگی متوالوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت کے باہر پہنچتے ہی حکومت اور نیب کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ دوران سماعت پولیس نے عدالت سے گرفتار (ن) لیگی کارکنوں کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر سیاسی ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے ان کارکنوں کو خالی ہاتھ گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ان سے کوئی چیز برآمد نہیں کروانی اور نہ ہی گرفتاری کے وقت ملزمان سے کوئی چیز برآمد ہوئی ہے۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے جس پر عدالت نے ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل بھجوا دیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے گرفتار کارکنوں کے وکلاء نے گرفتار ن لیگی کارکنوں کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں دائر کردی ہے۔ جس پر عدالت نے متعلقہ تھانے کی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ درخواست ضمانت پر سماعت (آج ) جمعرات ہوگی ۔ علاوہ ازیں(ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے نیب آفس کے باہر پیش آنے والے ہنگامہ آرائی کے واقعے کے دوران اپنی گاڑی کو پہنچنے والے نقصان کی وڈیو جاری کرتے ہو ئے کہا ہے کہ کیا پتھر بلٹ پروف گاڑی کی ونڈو اسکرین توڑ سکتا ہے ؟ پولیس کو علم تھا کہ گاڑی بلٹ پروف ہے ان کا جو ارادہ تھا وہ سب کے سامنے ہے ، یہ میری گاڑی نہیں میاں صاحب کی گاڑی ہے، کیا کوئی عام پتھر بلٹ پروف گاڑی کی ونڈ اسکرین ایسے توڑ سکتا ہے؟ میں نہیں کہہ سکتی کہ یہ پتھر تھاہر جانب سے پتھروں اور اینٹوں سے میری گاڑی پر حملہ کیا گیا۔ ایک اور ٹوئٹ میں انہو ں نے کہا کہ میں سلام پیش کرتی ہوں (ن) لیگ کے کارکنوں کو جنہوں نے میری طرف آنے والے پتھروں کے لیے اپنے سینے آگے کیے ،لاٹھی چارج برداشت کی اور اب قید و بند برداشت کر رہے ہیں۔دوسری جانب(ن)لیگ کے صدر اور قومی اسمبلی میںاپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کارکنان کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، سیاسی کارکنان کے ساتھ خطرناک مجرموں جیسا سلوک افسوسناک ہے اور کارکنان کو تشدد کا نشانہ بنا کر ہتھکڑیاں لگانا حکمرانوں کی انتقامی سوچ کا ثبوت ہے، موجودہ حکومت سیاست کو ذاتی انتقام میں بدل رہی ہے جو افسوسناک ہے ۔