نقطہ نظر

200

کشمیر میں بھارتی محاصرہ کا سال مکمل
اس طویل محاصرے میں محصور بے گناہ معصوم نہتے کشمیری کس قدر اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں اس کے عشر عشیر کا اندازہ بھی ہم عالمی لاک ڈائون سے نہیں لگا سکتے۔ آج ہم اپنے گھر میں اطمینان سے رہ رہے ہیں۔ ہمیں کسی ہندو فوجی یا انتہاء پسند تنظیم کے غنڈوں کا خوف نہیں کہ وہ ہمارے گھر کا دروازہ توڑ کر کسی لمحے بھی آجائیں گے۔ الحمدللہ نہ ہمیں اپنی بہنوں بیٹیوں کے اٹھا لے جائے جانے اور عزتیں پامال کیے جانے کا ڈر ہے نہ ہی ہمیں یہ فکر ہے کہ ہمارے بیٹوں اور بھائیوں کو نامعلوم مقام پر لے جا کر انسانیت سوز ٹارچر کیا جائے گا۔ یا خدانخواستہ ہمارے بچے بھوک سے بلک رہے ہوں اور اشیائے خور ونوش نایاب ہوں۔
یہ تمام اذیتیں کشمیری عوام کا مقدر بن چکے ہیں۔ دنیا کے سب سے بڑے اور طویل کشمیری لاک ڈائون سے معصوم شہری زندہ لاش بن چکے ہیں۔ بھوک اور خوف کے سائے گہرے ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
اقوام عالم کی انسانیت تو معیشت ومفاد کے بھاری بوجھ تلے دب کر مر چکی ہے۔ پر بحیثیت امت مسلمہ ہم اپنے کردار کا جائزہ لیں تو شرم سے گردنیں جھک جائیں۔ ہم کیسے مظلوم کشمیری عوام کو فراموش کر کے چین کی زندگی گزار سکتے ہیں؟۔ عالمی بے حسی اور بے ضمیری کی وجہ سے کشمیری مظلوم شہریوں کی آہ پوری دنیا کو لگ گئی۔ خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔۔۔۔ شاید اس کا کچھ تو اندازہ دنیا کو ہو ہی چکا ہوگا۔۔۔ اب بھی وقت ہے بھارت پر دباؤ ڈال کر اسے اپنی فوجیں کشمیر سے ہٹانے کی کوشش سب مل کر کریں۔
شہلا خضر، ناظم آباد
shehlakhi@gmail.com