رفیق تنولی شہید کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو حکومت کو قاتل سمجھا جائیگا‘ سراج الحق

536
مانسہرہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق رفیق تنولی شہید کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کررہے ہیں

مانسہرہ(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی کشمیر ریلی پر بم حملے کے مجرموں کو ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود گرفتار نہ ہونا سندھ حکومت کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے ۔ رفیق تنولی شہید کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو حکومت کو قاتل سمجھا جائے گا۔پی ٹی آئی کے وزرا خود کہتے تھے کہ جس جرم کے مجرم گرفتار نہ ہوں حکمران اس کے ذمے دارہوتے ہیں۔ کشمیری رہنمااسلام آباد کے رویے سے ناخوش ہیںاور سمجھتے ہیں کہ پاکستانی حکمرانوں نے کشمیر نئی دہلی کو پلیٹ میں رکھ کر پیش کردیا ہے ۔بی آرٹی نامکمل ہے ،وزیر اعظم کے افتتاح کے شوق کو پورا کیا جارہا ہے،لگتا ہے کہ حکمرانوں کو اپنی مدت پوری نہ ہونے کا یقین ہوچکا ہے اس لیے وہ عجلت اور افراتفری میں قدم اٹھا رہے ہیں۔ خریف سیزن میں پانی کی شدید کمی کا خدشہ ہے ۔ کسان کو برباد کرنے کا اعتراف حکومتی وزیر خود کررہے ہیں ۔پنجاب حکومت نے کھاد پر سبسڈی روک کر زراعت کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں مانسہرہ میں رفیق تنولی کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تعزیتی ریفرنس سے نائب امیر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر کسان رہنما ارسلان خان خاکوانی بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر ریلی میں ہونے والے دھماکے کے مجرموں کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکاحالانکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مجرموں کو 24گھنٹے میں گرفتار کرلیا جائے گا، وزیر اعظم نے بھی متاثرہ خاندانوں سے ابھی تک اظہار تعزیت تک نہیں کیا۔حکمران شاید کسی اور حادثے کا انتظارکررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک شہید اور زخمیوں کے خاندانوں کوکوئی مالی امداد دی نہ ان کی اشک شوئی کی گئی۔ حکومت کا اپنے شہریوں کے ساتھ یہ رویہ ناقابل فہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف بلوچستان سمیت ملک میں تخریب کاری کے واقعات ہورہے ہیں اور دوسری طرف حکومت کلبھوشن کو رہا کرنے کی تیاریاں کررہی ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت کے خلاف اس وقت کوئی تحریک نہیں لیکن اس کے باوجود حکومت سہمی ہوئی ہے ۔ حکومت کی کوئی سمت نہیں ۔ حکومت کی2سال کی معاشی پالیسیاں ناکا م ترین پالیسیاں ہیں ۔ معاشی افلاطونوں نے روپے کو کاغذ کا ایک بے وقعت ٹکڑا بنادیاہے ۔ نیب کی کارکردگی پر حکومت اور عدالت عظمیٰ سمیت کوئی بھی مطمئن نہیں ۔ عدالت عظمیٰ کہتی ہے کہ نیب نے اپنے کام کے بجائے دوسرے بہت سے کام سنبھال رکھے ہیں ۔ ہم نے پاناما کے دیگر 436 ملزموں کے خلاف عدالت عظمیٰ میں رٹ دائر کر رکھی ہے مگر آج تک انہیں عدالت عظمیٰ نے بلایا نہ نیب نے طلبی کا کوئی سمن جاری کیا ۔ انہوں نے کہاکہ نیب خود قابل احتساب ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر ی پاکستان کی تکمیل کے لیے اپنا آج ہمارے کل پر قربا ن کررہے ہیں۔پاکستان کی بقا ، سا لمیت اور تحفظ کے لیے کشمیر کی آزادی ناگزیر ہے ، کشمیر ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے مگر حکمرانوں نے آج تک اس پر بیان بازی اور تقریروں کے علاوہ کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھا یا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی پوری حریت قیادت شاکی ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھانے کے لیے ان کی قربانیوں کو ضائع کیا۔