بیروت دھماکے کا ذمہ دار حزب اللہ ہے، سابق سیکریٹری جنرل حزب اللہ

325

حزب اللہ کے سابق سربراہ الطفیلی نے کہا کہ حزب اللہ نے شام کو تباہ کیا، انہوں نے عراق کو تباہ کردیا۔ انہوں نے یمن کو تباہ کردیا اور ان کی وجہ سے لبنان تباہ ہوا اور اب ان کے ہتھیاروں سے بیروت لرز اٹھا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق 1983 سے 1984 تک حزب اللہ کے پہلے سیکریٹری جنرل کے عہدے پر فائز رہنے والے الطفیلی نے میڈیا کے ذریعے دئیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ حزب اللہ کے موجودہ سربراہ حسن نصراللہ اور ان کے سرپرست ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف بھی (اس بیروتِ دھماکہ پر) مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

الطفیلی نے کہا کہ حزب اللہ لبنانی حکومت اور خود وزیر اعظم حسان دیاب کو کنٹرول کرتی ہے اس وجہ سے اس گروپ کی قیادت ہی اس مسئلے کی جڑ ہے۔ یہ حزب اللہ ہی اصل قیادت ہے جسے (اس تباہی کا) ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ حزب اللہ کو سعودی عرب، امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، خلیجی ریاستوں اور دیگر ممالک میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے جبکہ عرب نیوز کے مطابق یہ ایک ایرانی پراکسی شیعہ ملیشیا ہے جسے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز نے 1982 میں لبنان میں قائم کیا تھا اور یہ اب تک ایران کی مالی اور عسکری مدد پر انحصار کرتی ہے۔

واضح رہے کہ حزب اللہ کے موجودہ سربراہ حسن نصراللہ نے بیروت دھماکے میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔