مذہب اوردہشتگردی میں فرق ہوناچاہیئے، فروغ نسیم

417

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ اسلام امن کادین ہے،مذہب اوردہشتگردی میں فرق ہوناچاہیئے۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر قانون فروغ نسیم نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020، کمپنیات بل 2020 ، نشہ آوراشیاکی روک تھام سےمتعلق ترمیمی بل،دارالحکومت اسلام آباد ٹرسٹ اور شراکت داری محدود ذمہ داری ترمیمی بل 2020 پیش کیے جسے بحث کے بعد کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

اس موقع پر فروغ نسیم نے کہا کہ اپوزیشن کاشکریہ ادا کرتا ہوں  اور ان کی قدرکرتاہوں، اسلام امن کادین ہے،مذہب اوردہشتگردی میں فرق ہوناچاہیئے، اسلام کی اصل روح کی ترجمانی ہونی چاہیئے۔

فروغ نسیم نے کہا کہ پاکستان کوترقی کرنی ہےتومنی لانڈرنگ کاتدارک کرنا ہوگا ہم سب کومل کرملکی مفاد کاتحفظ کرنا ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کیےبغیرمعیشت کووائٹ کرناہے۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے مولانا اکبر چترالی نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2020 کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوام کے لیے نہیں بین الاقوامی دباؤ پر بل پاس کر رہے ہیں، بل منظوری کے بعد کون مخیر شخص مسجد بنائے گا پانی کے لیے منصوبے لگائے گا اچھا ہے حکومت نے اسلام آباد علاقہ جات  وقف املاک بل موخر کردیا۔

بی این پی کے اختر مینگل نے کہا کہ حکومت میں جب تھے تب بھی مشاورت نہیں کی جاتی تھی ہم نے کبھی اندرونی یا بیرونی دباؤ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا اور نہ کبھی کریں گے۔

افہام و تفہیم کے ساتھ پانچویں بل کی کثرت رائے سے منظور پر حکومت نے اپوزیشن جماعتوں جے یو آئی، مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔