ایران ،حساس اداروں میں تعینات اسرائیلی و یورپی جاسوس گرفتار

425

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی حکام نے وزارت خارجہ، دفاع اور ایٹمی ایجنسی میں کام کرنے والے 5 جاسو س گرفتار کرلیے۔ وزارت انصاف کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ گرفتار کیے گئے ملازم اسرائیل، برطانیہ اور جرمنی کے لیے جاسوسی کررہے تھے۔ ایرانی خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق مغربی ممالک اور اسرائیلی انٹیلی جنس تک خفیہ معلومات پہنچانے کے الزامات ثابت ہوجانے پر 5 میں سے 2 جاسوسوں کو 10 سال قید کی سزائیں سنادی گئی ہیں۔ ان میں ایک ایران آسٹریا فرینڈشپ سوسائٹی کا سیکرٹری جنرل مسعود مصاحب ہے،جو جرمن اور اسرائیلی خفیہ اداروں کے ساتھ کام کر رہا تھا۔ دوسرے جاسوس کا نام شہر ام شیرخانی بتایا گیا ہے، جو مبینہ طور پر برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی 6کے لیے جاسوسی کرتا تھا۔ وزارت انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شہرام شیرخانی نے دیگر سرکاری اہلکاروں کو ایم آئی 6 میں بھرتی کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔ اس کے علاوہ ایرانی مرکزی بینک اور وزارت دفاع کی طرف سے کیے جانے والے معاہدوں سے متعلق حساس معلومات غیر ملکی خفیہ اداروں کو بھی پہنچائیں۔ ادھر ایران ذرائع نے ایک اور جاسوس جمشید شرمحد کی شناخت بھی ظاہر کی ہے، جو ایرانی نژاد جرمن شہری ہے اور امریکا میں مقیم تھا۔ جمشید شرمحد پر الزام ہے کہ وہ جنوبی ایران کے شہر شیراز کی مسجد میں 2008ء میں ہونے والے حملے میں ملوث تھا۔ اس کے علاوہ وہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں قائم تندر تحریک کا سربراہ بھی ہے، جسے ایران دہشت گرد گروہ قرار دیتا ہے۔ عدالت نے جمشید سرمحد کو سزا نہیں سنائی، تاہم قانونی ماہرین کا کہناہے کہ شیراز کی مسجد پر ہونے والے حملے میں کئی ہلاکتیں ہوئی تھیں،جس کے تناظر میں ملزم کوسزائے موت سنائی جاسکتی ہے۔